بھارت کے خلاف جنگ میں اللہ نے پاکستان کو سربلند کیا۔ پاکستان امن پسند ملک ہے، اللہ کے حکم اور اُس کے فرمان کے مطابق اپنے فرائض کی انجام دہی کرتا ہوں۔
اللہ کے حکم اور اُس کے فرمان کے مطابق اپنے فرائض کی انجام دہی کرتا ہوں۔ مسلمان جب اللہ پر بھروسہ کرتا ہے تو اللہ دشمن پر اس کی پھینکی مٹی کو بھی میزائل بنا دیتا ہے، فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ غزوہ احد سے متعلق بات کی اور قرآنی آیات کا حوالہ دیا۔

شاہِ اردن نے مشترکہ فائر اینڈ مینُوور مشق کا مظاہرہ دیکھا۔
رولپیدی ( خصوصی رپورٹر )اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے گلوبل انڈسٹریز اینڈ ڈیفنس سولیوشنز (GIDS) کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔ اُن کے ہمراہ شہزادی سلمیٰ بنت عبداللہ اور اردن کے دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے، آئی ایس پی آر نے بتایا۔
فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے مطابق، ہاشمی سلطنتِ اردن کے بادشاہ اور اردنی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر، شاہ عبداللہ دوم ابن الحسین نے شہزادی سلمیٰ بنت عبداللہ دوم ابن الحسین اور اردنی سول و عسکری حکام کے وفد کے ساتھ GIDS کا دورہ کیا۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیف آف آرمی اسٹاف نے دیگر سینئر افسران کے ہمراہ شاہی مہمانوں کا استقبال کیا۔ دورے کے دوران، شاہِ اردن کو GIDS کی ساخت، صلاحیتوں اور مصنوعات کے پورٹ فولیو پر جامع بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں پاکستان کی مقامی دفاعی پیداوار، تکنیکی جدت، اور پاکستان و اردن کے درمیان دو طرفہ دفاعی تعاون کے ممکنہ مواقع کو اجاگر کیا گیا۔
بعد ازاں، شاہ عبداللہ دوم نے ٹلہ فیلڈ فائرنگ رینجز کا دورہ کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔ آذربائیجان کے وزیرِ دفاعی صنعت، وُگار ولیہ اوغلو مصطفییف، بھی مہمانانِ خصوصی میں شامل تھے۔
شاہِ اردن اور دیگر معزز مہمانوں نے مشترکہ فائر اینڈ مینُوور مشق کا مظاہرہ دیکھا۔ اس مشق میں ملٹی ڈومین آپریشنز کا عملی مظاہرہ شامل تھا، جن میں روایتی اور فضائی فائر پاور، مربوط زمینی چالیں، اسپیکٹرم وار فیئر کی صلاحیتیں، اور مختلف کرداروں اور ترتیب کے ساتھ استعمال کیے گئے ملٹی پرپز ڈرونز شامل تھے۔
شاہ عبداللہ دوم نے تربیت کے اعلیٰ معیار، پیشہ ورانہ صلاحیتوں، اور شریک دستوں اور فضائی عملے کی عملی تیاری کی تعریف کی۔
اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شاہ عبداللہ دوم اور اردن کے عوام کے لیے پاکستان کی گہری عزت و محبت کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ دورہ دیرینہ دوستی، باہمی اعتماد اور امن و ترقی کی مشترکہ خواہش کا مظہر ہے۔
دورے کے دوران، آرمی چیف نے پاکستان اور ہاشمی سلطنتِ اردن کے درمیان مضبوط دفاعی شراکت داری کو اجاگر کیا۔ فیلڈ مارشل نے پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک مل کر عسکری تعاون کو مزید مضبوط کریں گے اور خطے کے پائیدار امن و استحکام کے مشترکہ وژن کو عملی جامہ پہنائیں گے۔
اس سے قبل، شاہِ اردن نے آرمی چیف کو فوجی خدمات میں نمایاں کارکردگی اور پاکستان و اردن کے درمیان عسکری تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کردار کے اعتراف میں “آرڈر آف دی ملٹری میرٹ (فرسٹ ڈگری)” سے نوازا۔
شاہ عبداللہ دوم کا پاکستان کا یہ دو روزہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان اخوت، برادری اور تاریخی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ایک اہم پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے۔




