پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ ،پاکستان کا قرض پروگرام بحال
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے 50 کروڑ ڈالر جاری کرے گا
اسلام آباد(ویب نیوز) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے ۔ معاہدے کے تحت آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے 50 کروڑ ڈالر جاری کرے گا۔تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف اورپاکستان میں درمیان چھ ارب ڈالر کے قرضے کے جائزہ امور پر مذاکرات مکمل ہو گئے، آئی ایف ایم ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی کے تحت دوسرے سے پانچویں کے جائزے کے امور نمٹائے گئے۔مذاکرات کے بعد پاکستان کو 500 ملین ڈالر کی قسط کے اجرا ء کی راہ ہموار ہو گئی۔ اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے دوسرے سے پانچویں جائزے کی منظوری دے دی اور جائزہ مشن نے 50 کروڑ ڈالر کا قرض جاری کرنے کی سفارش کر دی ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر قرض جاری کرنے کی منظوری آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دے گا جس کے بعد پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر جاری کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا آئندہ اجلاس اپریل میں واشنگٹن میں متوقع ہے جس میں پاکستان کو قرض دینے کی حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا،کورونا وبا کے باعث آئی ایم ایف کے ساتھ قرضے کے جائزہ امور تعطل کے شکار ہوئے تھے، پاکستان اورآئی ایم ایف حکام میں ورچول جائزہ بات چیت کی گئی۔آئی ایم ایف نے پاکستان کو 39مہینوں کے پروگرام کے تحت 6 ارب ڈالرکا قرضہ دینے کااعلان کیا تھا ۔آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی معیشت1.5فیصدتک رہے گی، کورونا کی دوسری لہر کے اثرات دنیا بھر کے معیشتوں پر مرتب ہورہے ہیں۔ پاکستان کے زرمبالہ کے ذخائر جنوری میں 13ارب ڈالر ریکارڈ کیے گئے، پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے نمایاں پیش رفت کی ہے، آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان نے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی یقین دہانی کرادی ہے۔ کورونا کی وجہ سے پروگرام پر عملدرآمدمیں عارضی تعطل آیا ۔ قرضے کا کل حجم 6 ارب ڈالر ہے ۔ ماہر معاشیات حفیظ پاشا کے مطابق معیشت کیلئے یہ بہت اچھی خبر ہے۔ اس خبر سے مارکیٹ پر مثبت اثرات ہوں گے۔