انسانی حقوق کونسل کا فلسطینیوں کے خلاف کی جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کا فیصلہ
قرارداد او آئی سی کی جانب سے پاکستان اور فلسطینی وفد کی طرف سے اقوام متحدہ میں لائی گئی
کونسل کے 47 رکن میں سے 24 نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 9 ووٹ مخالفت میں پڑے
قرارداد کے تحت مشرق وسطی میں عشروں سے جاری تنازعے کی بنیادی وجوہات بھی سامنے لائی جائیں گی
نیویارک(ویب نیوز) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے مابین 11 روزہ تنازع کے دوران ہونے والے جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اوآئی سی کی جانب سے قرارداد پاکستان نے پیش کی،انسانی حقوق کونسل میں پیش کی گئی قرارداد منظور کر لی گئی، کونسل کے 47 رکن میں سے 24 نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 9 ووٹ مخالفت میں پڑے۔ 14 رکن نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔قرارداد او آئی سی کی جانب سے پاکستان اور فلسطینی وفد کی طرف سے اقوام متحدہ میں لائی گئی۔ قرارداد کے تحت مشرق وسطی میں عشروں سے جاری تنازعے کی بنیادی وجوہات بھی سامنے لائی جائیں گی۔واضح رہے کہ 11 روز جاری رہنے والے تنازعے میں 248 فلسطینی شہید اور 12 اسرائیلی بھی مارے گئے تھے۔
اسرائیل نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی طرف سے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے مابین 11 روزہ لڑائی کے دوران ہونے والے جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پر غزہ پرحملوں کا آئینی جواز ہے جبکہ امریکا نے بھی انسانی حقوق کونسل کے اس فیصلے پر مایوسی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق 47 رکنی کونسل نے اسلامی تعاون تنظیم اور فلسطینی وفد کے ذریعہ اقوام متحدہ میں پیش کردہ قرارداد کے مسودے کی منظوری دیتے ہوئے غزہ میں جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ قرارداد پررائے شماری میں 24 ارکان نے اس کی حمایت کی جبکہ 9 نے مخالفت اور 14نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔دوسری طرف اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب نے اجلاس کی دعوت پر تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حماس نے اسرائیلی شہروں پر ہزاروں راکٹ فائر کیے ہیں۔ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔امریکا نے بھی انسانی حقوق کونسل کے اس فیصلے پر مایوسی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے جنگ بندی جیسی موجودہ پیش رفت میں رکاوٹ کھڑی ہوسکتی ہے۔دوسری طرف حماس نے انسانی حقوق کمیٹی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔خیال رہے کہ 10 مئی سے 21 مئی کے درمیان فلسطینی تنظیموں اور تل ابیب کے مابین 11 روز تک جاری رہبے والی جنگ میں 230 فلسطینی شہید جب کہ فلسطینیوں کے راکٹ حملوں میں13 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ 21 مئی کو فلسطینیوں اور اسرائیل نے عالمی کوششوں سے عارضی فائر بندی کا فیصلہ کیا تھا۔