نیب لاہور پراسیکیوشن نے 10 ملین کی کرپشن کے ریفرنس میں اہم کامیابی کا مظاہرہ کیا ہے جسکے مطابق احتساب عدالت لاہور نے نیشنل بینک، لاہور مین برانچ کے سابق وائس پریزیڈنٹ اور نیب ریفرنس کے مرکزی ملزم عثمان سعید کو مجرم گردانتے ہوئے 4 سال قید مع 10 ملین (1 کروڑ) جرمانہ کی سزا کا حکم دیتے ہوئے مجرم کو جیل روانہ کر دیا۔ احتساب عدالت نمبر-IV کے جج عزیزاللہ کلو نے آج میرٹ پر فیصلہ صادر کرتے ہوئےمجرم عثمان سعید کی زمینوں کو فروحت کرکے جرمانہ کی رقم وصول کرنے کے احکامات جاری کرنے کے ساتھ ساتھ
مجرم عثمان سعید کو دس سال تک کسی بھی عہدہ کیلئے نا اہل قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق عثمان سعید نیشنل بینک، مال روڈ برانچ میں وائس پریزیڈنٹ کے عہدہ پر پر تعینات رہا تاہم
فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ کے انچارج کے طور پر اپنے عہدہ کا ناجائز استعمال کیا۔ مجرم عثمان سعید جعلی لیجرز اور ایل سیز (لیٹر آف کریڈٹ) کے زریعے قومی خزانہ کو مالی نقصان پہنچانے کا موجب بنا جبکہ مجرم بوگس ایل سیز کے زریعے جعلی ڈلیوری آرڈر جاری کرتا رہا جسکی مدد سے پرائیویٹ فرمز کو مالی فائدہ بھی پہنچاتا رہا۔ مجرم عثمان سعید کیخلاف نیب لاہور نے 2018 میں تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے ٹھوس شواہد پر مبنی کرپشن ریفرنس(28/2018) احتساب عدالت لاہور میں دائر کیاتھا جس پر نیب لاہور کی مناسب پیروی کے نتیجہ میں معزز احتساب عدالت کیجانب سے آج فیصلہ صادر کردیا گیا۔