بھارت کا اجمیر شریف عرس میں شرکت کیلئے پاکستانی زائرین کو عین وقت پر ویزا دینے سے انکار
شرائط اور ایس او پیز پر عمل کے باوجود ویزے جاری نہ کرنے کا عمل ناقابل فہم ہے، پیر نور الحق قادری
بھارت نے حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے مزار مقدس پر حاضری کے خواہش مند مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے
پاکستانی زائرین کے ساتھ کیے جانے والے ناروا سلوک اور رویہ کو بھارت کے ساتھ وزارت خارجہ کی سطح پر اٹھایا جائے گا،وزیر مذہبی امور
اسلام آباد(ویب نیوز) بھارتی حکومت نے اجمیر شریف عرس پر روانگی کے منتظر پاکستانی زائرین کو عین وقت پر ویزے دینے سے انکار کر دیا۔وفاقی وزیر مذہبی برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے بتایا کہ بھارتی سفارت خانے نے ہمیں عرس پر روانگی کیلئے تیار رہنے کا کہا مگر ماضی کی طرح عین وقت پر ویزوں کے اجرا سے انکار کردیا۔انہوں نے کہا کہ خواجہ معین الدین اجمیر چشتی کے مزار پر حاضری کیلئے پاکستانی زائرین نے بھارتی حکومت کی تمام ہدایات پرعمل بھی کیا۔پیر نور الحق قادری نے شرائط اور ایس او پیز پر عمل کے باوجود ویزے جاری نہ کرنے کے عمل کو ناقابل فہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے مزار مقدس پر حاضری کے خواہش مند مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔وزیر مذہبی امور نے اعلان کیا کہ پاکستانی زائرین کے ساتھ کیے جانے والے ناروا سلوک اور رویہ کو بھارت کے ساتھ وزارت خارجہ کی سطح پر اٹھایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے ہمیشہ بھارتی ہندو اور سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے، بھارت نے کورونا کا بہانہ بنا کر عین وقت پر دونوں ملکوں کے مابین زیارت پروٹوکول کی خلاف ورزی کی۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان نے گزشتہ 2 سال میں سخت کورو نا پابندیوں کے باوجود مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کے احترام میں ہندو اور سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے جبکہ انڈین سفارتخانے کی غفلت اور سستی کے باعث دور دراز علاقوں سے لاہور آنے والے سینکڑوں زائرین ذہنی اذیت کا شکار ہوئے۔واضح رہے کہ پاکستانی زائرین کو 3 فروری کو حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کے سالانہ عرس کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت کے شہر اجمیر کے لیے روانہ ہونا تھا۔