بھارت میں زیر تعمیر پکل ڈل، لوئرکلنائی اور دیگر منصوبوںکے علاوہ پانی کے بروقت ڈیٹا کی فراہمی پر بھی بات ہو گی
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
پاکستان کے انڈس واٹر کمشنر سید مہر علی شاہ نے کہا ہے کہ پاک بھارت آبی مذاکرات یکم مارچ سے ہوں گے۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سید مہر علی شاہ نے کہا کہ پاک بھارت انڈس واٹر کمشنرز کے درمیان تین روزہ مذاکرات اسلام آباد میں ہوں گے۔مہر علی شاہ نے کہا کہ مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت میں کروں گا جبکہ بھارتی وفد کی نمائندگی بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے دریائے چناب پر زیر تعمیر متنازع آبی منصوبے زیر بحث آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں زیر تعمیر پکل ڈل، لوئرکلنائی اور دیگر منصوبوں پر بات ہو گی، اس کے علاوہ مذاکرات میں پانی کے بروقت ڈیٹا کی فراہمی پر بھی گفتگو ہو گی۔خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت پکل ڈل، کیرو، لوئر کلنائی منصوبوں پرتین روزہ مذاکرات کیلئے تین خواتین عہدیداروں سمیت دس رکنی بھارتی وفد 28فروری کو پاکستان آئیگا۔نئی دہلی اور اسلام آباد 10نکاتی ایجنڈے پر انڈس واٹر ٹریٹی(آئی ڈبلیو ٹی)کے تحت سندھ واٹرس کے مستقل کمیشن (پی سی آئی ڈبلیو)کی سطح پر بات چیت شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ملاقات کے ایجنڈے میں پن بجلی کے منصوبے شامل ہیں جن میں پاکل ڈل (1000میگاواٹ)، کیرو (624 میگاواٹ)، دریائے چناب پر تعمیر کیے جانے والے لوئر کلنائی (48میگاواٹ)اور لداخ میں دریائے سندھ پر تعمیر کیے جانے والے دیگر منصوبے شامل ہیں۔پاکستان کا کہنا ہے کہ مذکورہ تینوں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے ڈیزائن انڈس واٹر ٹریٹی(آئی ڈبلیو ٹی)کی دفعات کے مطابق نہیں ہیں لیکن بھارت کا دعوی ہے کہ پراجیکٹس کے ڈیزائن ٹریٹی کے مطابق ہیں۔