مقبوضہ بیت المقدس (ویب ڈیسک)

ایک عبرانی اخبار نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے ڈرون کے مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں میں گھسنے اور لبنان میں اس کی بحفاظت واپسی کا واقعہ اسرائیلی سیکیورٹی نظام کے لیے تشویشناک ہے۔اسرائیل ٹوڈے اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حکام کا اندازہ ہے کہ حزب اللہ کے اسلحہ خانے میں مختلف سائز اور صلاحیتوں کے سینکڑوں ڈرونز ہیں، جو انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔اسرائیلی حکام نے نشاندہی کی کہ حزب اللہ کے طیاروں کو دھماکہ خیز مواد سے لیس کیا جا سکتا ہے اور انہیں ایک درست جارحانہ ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، کیونکہ یہ چلانے میں آسان، قیمت میں سستے اور ریڈار سے پتہ لگانا مشکل ہے۔اخبار نے نشاندہی کی کہ واقعہ صرف ایک دن بعد پیش آیا جب فوج نے دو ڈرون مار گرائے۔ ایک حزب اللہ اور دوسرا حماس کا ڈرون گرایا گیا۔اخبار نے نشاندہی کی کہ حزب اللہ کا طیارہ "اسرائیل” کے اندر 70 کلومیٹر تک پہنچ گیا ہے اور یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس نے فضائی حدود میں داخل ہونے کے دوران کوئی تصویریں ریکارڈ کی تھیں۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔