پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، گورنر کیخلاف قرارداد منظور،اپوزیشن کاایوان سے واک آوٹ
صدر علوی فوری طور پر گورنر کو منصب سے معزول کرنے کا اہتمام کریں، قرارداد کا متن
دشمن کچھ بھی کرلے، حکومت قائم رہے گی۔پرویز الہی
پرویز الہی وزیراعلی ہیں، عدالت جو فیصلہ کرے گی، ہمارا بھی وہی فیصلہ ہوگا۔سپیکراسمبلی سبطین خان
لاہور( ویب نیوز)
پنجاب اسمبلی میں اجلاس شروع ہوتے ہی گورنر کے اقدام پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی۔اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سبطین کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کے وزیراعلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے اقدام پر حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔اجلاس میں حکومت کے 149 اور اپوزیشن کے 115 ممبران موجود ہیں، اس دوران قرآن پرنٹنگ اینڈ ریکارڈنگ ترمیمی بل، خاتم النبین یونیورسٹی لاہور اور گجرات یونیورسٹی ترمیمی بل بھی پنجاب اسمبلی میں منظور کرلیا گیا، تینوں بل حکومتی رکن میاں شفیق نے ایوان میں پیش کیے۔اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پرویز الہی نے کہا کہ بلز کی منظوری پر سب کو مبارکباد دیتا ہوں، دین کی حفاظت کے بل کی منظوری پر اچھا پیغام جاتا ہے، پرائمری سے ایف اے تک قرآن کریم لازمی قرار دیا گیا، اسکولز میں قرآن کی تعلیم دینا اچھا اقدام ہے۔پرویز الہی نے کہا کہ ہم کسی سے نہیں مانگتے اللہ و رسول سے مانگتے ہیں، اسی لئے کتنی مشکلات سے گزر کر ایوان میں بیٹھے ہیں، دشمن کچھ بھی کرلے، حکومت قائم رہے گی۔اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ پرویز الہی وزیراعلی ہیں، عدالت جو فیصلہ کرے گی، ہمارا بھی وہی فیصلہ ہوگا۔پنجاب اسمبلی میں گورنر بلیغ الرحمان کے اقدام کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی جومیاں اسلم نے پیش کی، جب کہ قرارداد پیش کرنے سے قبل اپوزیشن ایوان سے واک آوٹ کر گئی۔قرارداد کے متن میں گورنر کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اکثریتی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی، گورنر نے 22 دسمبر کو اختیارات سے تجاوز کرکے ایوان کا استحقاق مجروع کیا۔قرار داد میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت سے اس شرمناک اقدام کا نوٹس لینے کی گزارش ہے کہ فوری طور پر گورنر کو منصب سے معزول کرنے کا اہتمام کریں، البتہ پرویز الہی پر ایوان اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور جب کہ یہ ایوان اسپیکر کی رولنگ کی بھی توثیق کرتا ہے۔دوسری جانب پنجاب اسمبلی اجلاس میں گورنر پنجاب کے اقدام کے خلاف تحریک استحقاق ایوان میں پیش کردی گئی، تحریک راجا بشارت نے ایوان میں پیش کی، اسپیکر نے تحریک استحقاق کو اسپیشل کمیٹی کو بھیج دیا، مذکورہ تحریک پر کمیٹی دو ماہ میں رپورٹ دے گی ۔۔