رام اللہ (ویب نیوز)
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ ہیومن رائٹس اینڈ ڈیموکریسی میڈیا سنٹر "شمس”(رملہ میں قائم انسانی حقوق کی ایک آزاد تنظیم)نے فروری 2023 کے مہینے کے لیے اسرائیلی قابض حکام کی طرف سے فلسطینی تنصیبات کی مسماری، مسماری نوٹس اور ان کی بندش کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فروری کے دوران قابض فوج نے فلسطینیوں کی ملکیتی 187 تنصیبات کو مسمار، بند کرنے یا انہیں مستقبل میں نشانہ بنانے کے لیے مسماری کے نوٹس جاری کیے گئے۔انہوں نے بتایا کہ خلاف ورزیوں سے 126 املاک متاثر ہوئیں اور نو املاک جن کے مالکان کو لائسنس نہ ہونے کے بہانے جرمانے اور قید کی دھمکیوں کے تحت ازخود مسمار کرنے پر مجبور کیا گیا۔قابض فورسز نے 60 تنصیبات کو منہدم یا کام بند کرنے کے نوٹس جاری کیے جن میں مکانات، رہائشی کمرے، پتھر کی دیواریں اور چھوٹی مسجد شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے الطور محلے میں شہید حسین قراقع(جس نے 10 فروری کو رن اوور حملہ کیا تھا)کے گھر کو بند کر دیا گیا اور گھر کے تمام بیرونی اور اندرونی دروازے اور کھڑکیاں بند کر دی گئیں۔ مکان کو شیٹ میٹل اور ایلومینیم کی چادروں سے بند کر دیا گیا تھا۔