- ایک سال میں کیپسٹی چارجز 794 ارب سے بڑھ کر 1251 ارب تک پہنچ گئے
اسلام آباد (ویب نیوز)
صرف ایک سال کے دوران بجلی کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا۔ بجلی کے شعبے میں کارکردگی و اصلاحات کم اور صارفین پر بوجھ زیادہ ہے، اس کا اندازہ اس نکتے سے لگایا جاسکتا ہے کہ صارفین پر ایک سال میں بجلی کی قیمتوں میں 50 فیصد تک اضافی بوجھ ڈالا گیا ہے۔نیپرا دستاویز کے مطابق صارفین پر اضافی بوجھ فیول ایڈجسٹمنٹ اور سرچارجز کی مد میں لاگو ہوا، بجلی کی پیداواری لاگت میں ایک سال کے دوران 22 فیصد کا اضافہ ہوا، اور مجموعی پیداواری لاگت2518 ارب ہوگئی۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 10روپے تک کا اضافہ ہوا، جنوری 2022 میں گھریلو صارفین کیلئے بنیادی ٹیرف 18 روپے 04 پیسے تک تھا، ایک سال کے دوران گھریلوصارفین کیلئے بجلی8 روپے50 پیسے مہنگی ہوئی، اور مارچ 2023 میں صارفین کیلئے ٹیرف 26 روپے 54 پیسے تک پہنچ گیا۔ دستاویز کے مطابق کمرشل صارفین کیلئے1 سال میں بجلی11روپے فی یونٹ تک مہنگی ہوئی، صنعتی صارفین کیلئے ایک سال میں بجلی 9 روپے55 پیسے اور زرعی صارفین کے ٹیرف میں 9 روپے 14 پیسے تک اضافہ ہوا، ایک سال میں کیپسٹی چارجز 794 ارب سے بڑھ کر 1251 ارب تک پہنچ گئے۔