فلسطین میں فوری جنگ بندی کا اعلان کیا جائے،عبدالقیوم ملک

غزہ کی پٹی میں اموات اور تباہ کاریوں کا صحیح اندازہ لگا کر فوری طور پر بین الاقوامی امداد کا بندوبست کیا جائے

کشمیر کی بگڑتی ہوئی حالت سے پہلو تہی بھی بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کا بہت بڑا جرم ہے

ہندوستان اپنے قومی انتخابات سے پہلے کشمیر کے اندر پلوامہ جیسی واردات یا اس جیسی کوء جھوٹی کارروائی  خود کرکے اس خطے کو تباہی کی طرف دھکیل سکتا ہے

 ملک کے اندر دہشت گردی کی وارداتوں کو روکنے کا واحد حل فوجی عدالتیں ہیں،دہشتگردوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے،اجلاس سے خطاب

واہ کینٹ (ویب  نیوز )

پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کے صدر لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقیوم ملک نے کہا ہے کہ فلسطین میں فوری  جنگ بندی کا اعلان کیا جائے اور غزہ کی پٹی میں اموات اور تباہ کاریوں کا صحیح اندازہ لگا کر فوری طور پر بین الاقوامی امداد کا بندوبست کیا جائے، کشمیر کی بگڑتی ہوئی حالت سے پہلو تہی بھی بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کا بہت بڑا جرم ہے ، ملک کے اندر دہشت گردی کی وارداتوں کو روکنے کا واحد حل فوجی عدالتیں ہیں،سرحدوں پر پہرہ سخت ہو اور جو لوگ دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث پائے جائیں ان کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرکے جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کی قومی کونسل کا 61 وا ں اجلاس شالیمار ہوٹل راولپنڈی میں منعقد ہوا جس کی صدارت سوسائٹی کے صدر لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقیوم ملک نے کی،اجلاس میں ملک بھر سے آئے ہوئے قومی کونسل کے ممبران کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد دہشت گردی کی زد میں آنے والے شہدا اور جنرل سوار خان مرحوم کیلئے دعائے مغفرت کی گئی ،سیکرٹری جنرل کموڈور ارشد محمود خاں(ر)نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور تمام ممبران کو خوش آمدید کہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔اجلاس میں سندھ،پنجاب ،کے پی کے ،آزاد کشمیر اور دیگر علاقوں سے تشریف لانے والے عہدیداران نے مختلف موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سوسائٹی کو مضبوط اور مزید فعال کرنے کیلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سوسائٹی کے مرکزی صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم ملک نے فلسطین ،کشمیر اندرونی و بیرونی دہشت گردی اور فوجی عدالتوں کے قیام اور افغان مہاجرین کی واپسی بارے تفصیلی گفتگو کی،جنرل عبدالقیوم ملک کی  زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں فلسطین ، کشمیر اور دہشت گردوں سے متعلق قرار دادیں بھی پیش کی گئیں جن کی اجلاس میں موجود تمام عہدیداران اور ممبران نے منظوری دی۔ سوسائٹی کے صدر جنرل عبدالقیوم ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کے تمام ممبران فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق فلسطین سے متعلق تمام قراردادوں پر مکمل عمل کیا جائے،فوری جنگ بندی کا اعلان کیا جائے اور غزہ کی پٹی میں ہلاکتوں اور تباہ کاریوں کا صحیح اندازہ لگا کر فوری طور پر بین الاقوامی امداد کا بندوبست کیا جائے،خوراک اور پانی کی کمی کو پورا کیاجائے اور ہسپتالوں ، کاروباری مراکز اور تعلیمی اداروں کو فعال کیاجائے ،اسرائیل کی قیادت پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہونے پر مقدمات چلائے جائیں۔اسرائیل فلسطین کے علاقوں، غزہ کی پٹی اور دریائے اردن کے مغربی کناروں اور گولان کی پہاڑیوں کو فوری خالی کرے ۔اسرائیل پر بین الاقوامی امن کو تباہ کرنے کے جرم میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب 6 اور 7 کے مطابق اس کی سفارتی اور تجارتی ناکہ بندی کی جائے اور اگر پھر بھی باز نہ آئے تو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اسرائیلی طاقت کو روکنے کیلئے بین الاقوامی فوج تعینات کی جائے۔قرار داد میں کہا گیا کہ اس وقت تمام مسلم امہ کی خاموشی بھی قابل افسوس ہے۔ مسئلہ کشمیر پر گفتگو کرتے ہوئے جنرل عبدالقیوم ملک نے کہا کہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی حالت سے پہلو تہی بھی بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کا بہت بڑا جرم ہے ،اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایکس سروس مین سوسائٹی کے تمام ممبران کشمیر کے مسئلہ کے فوری حل کا مطالبہ کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کی جارحیت کو ختم کرکے  ان کو رائے دہی کا حق دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنے قومی انتخابات سے پہلے کشمیر کے اندر پلوامہ جیسی واردات یا اس جیسی کوء جھوٹی کارروائی  خود کرکے اس خطے کو تباہی کی طرف دھکیل سکتا ہے ،ہمارا مطالبہ،ہے کہ بین الاقوامی برادری کشمیر کے اندر پکتے ہوئے لاوے کا فوری ادراک کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور چارٹر کی روشنی میں کشمیر کے مسئلے کا پر امن حل نکالے۔صدر سوسائٹی جنرل عبدالقیوم ملک نے پاکستان میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے کچھ عرصہ سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ،ایکس سروس مین سوسائٹی کے تمام ممبران ان وارداتوں کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور سوسائٹی واضح کردینا چاہتی ہے کہ یہ حملے افواج پاکستان یا ہماری سیکورٹی فورسز کے خلاف نہیں بلکہ ریاست پاکستان اور ہماری قومی سلامتی پر حملہ ہیں ،ان کا مقابلہ ماضی میںہم نے بحیثیت قوم نیشنل ایکشن پلان بنا کر کیا اور اب بھی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ حملے افغانستان کی سر زمین سے آٹھ کر ان کے پانچ پڑوسی ممالک میں سے صرف پاکستان میں ہی کیوں ہورہے ہیں-ایران ، ترکمانستان، ازبکستان اور تاجکستان میں یہ حملہ آور نہیں ہیں۔یہ صرف پاکستان کے خلاف اس لئے ہیں کہ یہ ملک کشمیریوں کے حق کیلئے آواز بلند کرتا ہے اس ملک کے اندر سے سی پیکگزر ہا ہے اور یہ 24 کروڑ عوام کا ایک مضبوط ملک ہے جو ایک ایٹمی اور میزائل طاقت ہے جو ہندوستان کیلئے پورے جنوب ایشیا میں اپنے تسلط کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔پاکستان وسطی ریاستوں کی طرف جانے کیلئے ایک گیٹ وے( Gate Way) ہے اور ہندوستان اس کو استعمال کرنا چاہتا ہے اور اس کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا ۔فوجی عدالتوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے جنرل عبدالقیوم ملک نے کہا کہ دشمنوں کی ملک کے اندر دہشت گردی کی وارداتوں کو روکنے کا واحد حل فوجی عدالتیں ہیں،سرحدوں پر پہرہ سخت ہو اور جو لوگ دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث پائے جائیں ان کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرکے جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے ،ایسے ملکی اور غیر ملکی افراد جو پاکستان کی سلامتی پر حملہ آور ہوں ان کے مقدمات اگر عشروں تک چلیں گے تو دہشت گردی کی حوصلہ افزاء ہوگی ،آرمی ایکٹ کے تحت کلبھوشن یادیو جیسے مجرموں پر مقدمات چلنے چاہئیں ،فوجی کورٹ مارشل میں سزا یافتہ مجرموں کو دفاع کا پورا حق ہوتا ہے اور ان کی اپیل آرمی چیف اور پھر ھاء کورٹ اور سپریم کورٹ تک جاتی ہے اگر کوئی مقدمہ کمزور ہوتو سزا نہیں ہوتی ،اس لئے دہشت گردی کے مسئلے کو اسی انداز میں دیکھنے کی ضرورت ہے ۔غیر قانونی تارکین وطن کے متعلق جنرل عبدالقیوم ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی گنجائش کسی ملک میں بھی نہیں ہوتی اس لئے اس پر عبوری حکومت کے فیصلہ کی ہم مکمل تائید کرتے ہیں بلکہ اقوام متحدہ سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ افغان مہاجرین کیلئے بھی باعزت واپسی کا بند و بست کیا جائے۔

#/S