قومی اسمبلی میں ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں کا بل کثرت رائے سے منظور
سنی اتحادکونسل کے ارکان کاوزیراعظم کی آمد کے موقع پر عمران خان کی رہائی کے لئے احتجاج
اسلام آباد( ویب نیوز)
قومی اسمبلی میں ریاستی ملکیتی کاروباری اداروںکا بل کثرت رائے سے منظورکرلیاگیا۔قانون کی صدر سے منظوری کے بعد حکومت کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں سمیت 80سے زائد اداروں کے بورڈزمیں ردودبدل کا اختیار مل جائے گا۔ اپوزیشن لیڈر عمرایوب خان نے بل پر سخت اعتراضات اٹھادیئے جب کہ سنی اتحادکونسل کے ارکان کی جانب سے وزیراعظم شہبازشریف کی ایوان میں آمد کے موقع پر سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لئے شدید احتجاج بھی کیا گیا۔قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کو اسپیکر سردارایازصادق کی صدارت میں ہوا۔ وزیراعظم شہبازشریف کی ایوان میں آئے تو سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے عمران خان کی رہائی کے لئے نعرے لگانے شروع کردئیے ارکان کون بچائے گا پاکستان عمران خان عمران خان ، وزیراعظم عمران خان، عمران خان کو رہا کرو کے نعرے لگائے ۔ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں (گورننس اور آپریشنز)بل، 2024 کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا اپوزیشن نے مخالفت کی بل سے متعلق رپورٹ سید نویدقمر جب کہ منظوری کے لئے بل وزیرقانون اعظم نزیرتارڑ نے پیش کیا ۔ بل کا مقصد SOEs )کے بورڈز کی تشکیل نو کرنا ہے۔تنظیم نو اور تبدیلی کے ساتھ ساتھ بعض اداروں کی نجکاری کے لیے اصلاحاتی اقدامات سے بہتر طور پر ہم آہنگ کیا جا سکے گا۔اپوزیشن لیڈر عمرایوب خان نے بل پر اعتراضات کرتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹی میں بھی چار ارکان نے اختلافی نوٹ دیا کیا۔کیا ان سے گن پوائنٹ پر قانون سازی کروائی جارہی اور وہ کس نوعیت کی بندوق یا پسٹل ہے ۔اس کے علاوہ ایوان میں "پاکستان سٹیزن شپ (ترمیمی) بل، 2024 ایوان میں پیش کیا گیا۔قومی اسمبلی اجلاس میں پاکستان شہریت ایکٹ 1951میں ترمیم کا بل پیش کردیا گیا ۔جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں پیدا ہونے والے بچے کے والد یا والدہ میں کسی ایک کا پاکستانی ہونا ضروری ہے کہ وہ پھر پاکستان کی شہریت حاصل کرسکتا ہے۔والدین میں سے کسی ایک کا بھی تعلق پاکستان سے ہوتو بچے کو پاکستان کی شہریت دی جاسکتی ہے۔اسپیکرقومی اسمبلی نے پاکستان شہریت ترمیمی بل مزید غور کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔دریں اثنا توجہ دلا نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے ایوان کو بتایا کہ عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں نرسنگ سٹاف کی شدید کمی ہے۔ ضرورت کو پورا کرنے کے لیے مختلف نرسنگ اسکولوں میں شام کی کلاسیں شروع کی گئی ہیں۔اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا ہے ۔