پی ٹی آئی کا نئے انتخابات ،عمران خان کی رہائی کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ
اپوزیشن لیڈر زعمر ایوب ،شبلی فراز ،بیرسٹرگوہر اسد قیصر ، علی محمد خان دیگر کی شرکت
حکومت مستعفی ہو دوبارہ الیکشن کروائے جائیں۔میڈیا سے بات چیت
اسلام آباد ( ویب نیوز)
پی ٹی آئی نے نئے انتخابات پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بھوک ہڑتالی لگالیا۔پارٹی رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر بنیادی حقوق کی فراہمی تک بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرسینیٹر شبلی فراز پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہرعلی خان، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ، پارلیمانی رہنما زرتاج گل،علی محمد خان، شیخ وقاص اور دیگرارکان پارلیمینٹ کیمپ میں موجودتھے ۔داوڑ کنڈی، سینیٹر ہمایوں مہمند،سینیٹر سیف اللہ ابڑو ،لطیف کھوسہ، شبیر علی قریشی، صاحبزادہ صبغت اللہ شریک ڈاکٹر امجد ، محبوب شاہ، ساجد مہمند بھی بھوک ہڑتالی کیمپ میں شریک تھے۔بھوک ہڑتالی کیمپ کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے ایک وفد نے سپیکر کے ساتھ ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔ہم نے ملاقات میں اپنے اراکین اسمبلی کی سیکورٹی کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا۔ ہم نے پہلی بار پارلیمنٹ کی حدود میں 3 گھنٹے کے لیے بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا ہے ہم روزانہ کی بنیاد پر بنیادی حقوق کی فراہمی تک بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے۔عمران خان کی رہائی تک یہ بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رہے گا۔ عمر ایوب خان نے کہا کہ سخت گرمی و حبس میں ہم نے یہ کیمپ لگایاعمران خان نے ملاقات میں کہا کہ میں بھوک ہڑتال کروں گاہم نے انہیں ہاتھ جوڑ کر کہا کہ آپ نہیں ہم بھوک ہڑتال کریں گے،جب عمران خان کا حکم ہوگا پورے ملک میں بھوک ہڑتال کریں گے،ہمارے سیکرٹری اطلاعات اور دیگر رہنماؤں کو اٹھایا گیا ہے ،ملک میں جاری مہنگائی کی لہر اور ملک میں امن کے لیے کیمپ لگایا گیا ہے۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کا بھی یہ ہی مطالبہ ہے کہ دوبارہ الیکشن کروائے جائیں ۔ کل کی پریس کانفرنس میں وزیر داخلہ کی ترجمانی کی وہ فارم 47 کی حکومت کو سہارا دینا چاہ رہے ہیں۔حکومت کی کشتی میں اتنا پانی آگیا ہے کہ ان کو بچانا اب ناممکن ہے۔سینیٹر شبلی فرازنے کہا کہ بھوک ہڑتال ہماری حکمت عملی کا حصہ ہے،ہم نے ہمیشہ آئین و قانون میں رہتے ہوئے آئین کی جدودجہد کی،سیاسی کیسز کی بنیاد پر عمران خان اور ان کی اہلیہ کو حراست میں رکھا گیا،ان کی رہائی تک ہماری جدوجہد ہر صورت جاری رہے گی،اس حکومت کی سپورٹ کے لیے ڈی جی آئی ایس پی آر کو آگے آنا پڑتا ہے،لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی گئی ہے،اس فسطائیت میں ملک ترقی نہیں کر سکتا۔جمعہ کے روز بعد نماز بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔بھوک ہڑتال سے کسی کو نہ کوئی ضرر ہے نہ تکلیف پہنچ رہی ہے،ہم احتجاج قانون اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کریں گے۔اسد قیصر نے کہا کہ مریم نواز نے عدلیہ کو جو دھمکایا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے،ہمارے دفتر کو کس قانون کے تحت سیل کیا گیا اور سٹاف کو گرفتار کیا گیایہ اس ملک میں انارکی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیںجو بجلی گیس کے بلز آرہے ہیں وہ ہر کسی کی برداشت سے باہر ہیںاگر یہ سمجھتے ہیں ان کی بدمعاشی سے ہم ڈر جائیں گے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے،پہلا مطالبہ ہے یہ استعفی دیں اور دوبارہ الیکشن کروائے جائیں۔




