ملک میں  77برسوں سے عوام کا استحصال ہو رہا ہے۔حافظ نعیم الرحمن
مظلوموں کو مل کر ظالم اشرافیہ کے خلاف کھڑا ہونا ہو گا
 41دنوں میں عوام کو ریلیف نہ ملا تو کارکنان کو ڈی چوک جانے سے نہیں روکوں گا،
 حکمرانوں کو بتائیں گے حق دیتے ہو یاحکومتی دھڑن تختہ کراتے ہو۔ پشاورمیں خطاب
 پروفیسر ابراہیم، عبدالواسع، عنایت اللہ خان و دیگر نے بھی خطاب کیا

پشاور( ویب  نیوز)

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 77برسوں سے عوام کا استحصال ہو رہا ہے، مظلوموں کو مل کر ظالم اشرافیہ کے خلاف کھڑا ہونا ہو گا، 41دنوں میں عوام کو ریلیف نہ ملا تو کارکنان کو ڈی چوک جانے سے نہیں روکوں گا، پورے ملک سے قافلے چلنا شروع ہوں گے، حکمرانوں کو بتائیں گے حق دیتے ہو یاحکومت کا دھڑن تختہ کراتے ہو۔ عوام پر ظلم میں سب جماعتیں برابر کی شریک ہیں، آئی پی پیز کا فراڈ قوم کے سامنے لایا جائے، پتا چلے گا کون ایمان دار کون بددیانت ہے، ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی کے ادوار میں آئی پی پیز کو پروٹیکشن دی گئی، جماعت اسلامی کی چار دن کی نہیں، لمبی تحریک ہے، عوام بڑے انقلاب کی تیاری کر لیں، خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک کے عوام کو امن چاہیے، آج سے نہیں روزاول سے فوجی آپریشنز کی مخالفت کر رہے ہیں، آپریشن سے فوج اور عوام کے درمیان دوریاں بڑھتی ہیں، پاکستان کسی مزید فوجی آپریشن کا متحمل نہیں ہو سکتا، افغان حکومت ذمہ داری کا مظاہرہ کرے، پاکستان اور افغانستان کے عوام کی خاطر دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان مذاکرات کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ بلوچستان کے عوام کو حقوق دیے جائیں، لاپتا افراد کا مسئلہ حل کیا جائے، بلوچستان کی موجودہ قیادت فارم 47سے مسلط ہے، اسے بلوچ عوام کا اعتماد حاصل نہیں، کریڈیبلٹی کی حامل شخصیات کو شامل کر کے بلوچستان گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر ڈاکٹر عطا الرحمن، امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر ابراہیم، سیکرٹری جنرل کے پی عبدالواسع، نائب امیر کے پی عنایت اللہ خان و دیگر قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔ جلسہ عام میں خواتین سمیت ہزاروں کی تعداد میں افراد نے شرکت کی۔ امیر جماعت نے کہا کہ حکومت کو 14دن کے پرامن دھرنا کے بعد معاہدہ میں باندھ لیا ہے، اس معاہدہ پر ہر صورت عمل درآمد کرائیں گے، پریشر کے لیے تحریک چلتی رہے گی، دھرنے کے بعد راولپنڈی، لاہور میں جلسے کیے۔ آج پشاور 16اگست کو ملتان میں جلسہ ہو گا، اس کے بعد پورے ملک میں جلسوں کا شیڈول طے ہو گا، عوام کسی صورت بجلی کے بم برداشت کرنے کو تیار نہیں، ناجائز ٹیکسز نہیں دیے جائیں گے، آئی پی پیز کو لگا دینا پڑے گی، حکومت پر واضح کر دیا ہے کہ کسی صورت اسے فرار کا راستہ اختیار نہیں کرنے دیں گے۔ انھوں نے خیبرپختونخوا کے عوام کو دھرنا میں بھرپور شرکت اور کامیاب جلسہ کے انعقاد پر مبارک باد دی۔ انھوں نے مقامی نظم کو ہدایت کی کہ 14اگست پر شجرکاری مہم کا آغاز کیا جائے، کراچی میں جن ٹانز میں جماعت اسلامی کے امیدوار کامیاب ہوئے وہاں بھی ہر ٹان میں ایک لاکھ درخت لگائے جائیں گے۔ جماعت اسلامی نے خیبرپختونخوا میں بنو قابل پروگرام کے تحت ہونے والے ٹیسٹ میں کامیاب امیدواروں کو جلد فری آئی ٹی کورسز کروانے کا آغاز کر رہی ہے، پورے ملک میں لاکھوں نوجوانوں کو آئی ٹی کورسز کروائیں گے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمرانوں نے مودی سے انڈرسٹیڈنگ کے ساتھ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی سودے بازی کی، اس طرح کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ جنرل (ر) باجوہ بھی کمپرومائز میں شامل تھے، چھوٹی موٹی باتوں پر کورٹ مارشل ہو رہے ہیں تو اس قومی مسئلہ پر بھی اگرکوئی ملوث ہے تو کارروائی کی جائے، بصورت دیگر آئی ایس پی آر اس پر قوم کو وضاحت دے۔ انھوں نے کہا کہ کے پی سب سے زیادہ پرامن صوبہ تھا، ایک سابق جرنیل نے کولن پاول کی ایک کال پر سرنڈر کیا اور امریکی جنگ میں شرکت کی اور آج تک پاکستان کے عوام اس کے نتائج بھگت رہے ہیں، اربوں ڈالر کا معیشت کو نقصان ہوا، ایک لاکھ جانیں چلی گئیں، اسی طرح بلوچستان میں آگ کو بھڑکایا جا رہا ہے، ملک دشمن طاقتیں سرگرم ہیں، حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ بات چیت کے ذریعے بلوچستان کے مسئلہ کا حل نکالے، صوبہ جل رہا ہے اور حکمرانوں کو پروا نہیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کے عوام کو متحد کرے گی، بظاہر یہ نظام بڑا طاقتور نظر آتا ہے لیکن عوام اپنے حق کے لیے نکل پڑے تو اس نظام کے کرپٹ پہرے داروں سے نجات مل جائے گی۔ ملک میں اسلام کا عادلانہ نظام قائم کریں گے، جمہوری آزادی، سود سے نجات، تعلیم صحت سمیت عوام کے بنیادی حقوق کے لیے جدوجہد تیز کرنے جا رہے ہیں، عوامی رابطہ مہم کا آغاز ہو گا، گراس روٹ لیول تک جائیں گے، عوامی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گے اور پورے ملک میں ممبر شپ کمپین کا آغاز ہو گا۔