سینارٹی اصولوں کے برعکس من پسند چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی سپریم کورٹ پر حملہ ہے۔وکلا تنظیمیں
جسٹس یحیی آفریدی اس غیر قانونی چیف جسٹس کے عہدے کو قبول نہ کریں۔ بلوچستان کے وکلا تنظیموں کا ردعمل

کوئٹہ( ویب  نیوز)

بلوچستان کی وکلا تنظیموں پاکستان بار کونسل، بلوچستان بار کونسل،  بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سبی، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کیچ تربت اور کوئٹہ بار ایسوسی ایشن نے جسٹس یحیی آفریدی کی بطور چیف جسٹس تقرری کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ سینارٹی کے اصولوں کے برعکس من پسند چیف جسٹس آف پاکستان کے تعیناتی  سپریم کورٹ پر حملہ ہے۔اس غیر آئینی اقدام کے وکلا ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔بلوچستان کے وکلا تنظیموں کے ایک مشترکہ بیان میں  کہاگیاہے کہ 26 ویں آئینی ترامیم جو ملک بھر کے وکلا تنظیموں سول سوسائٹی انسان حقوق کمیشن آف پاکستان سمیت ہر مکاتب فکر کے لوگوں نے اس آئینی ترمیم کو آزاد عدلیہ پر حملہ قرار دیکر مسترد کردیا تھا جس کے خلاف ملک گیر وکلا کنونشن کا انعقاد ہوا رات کی تاریکی میں اراکین پارلیمنٹ کو اغوا کرکے ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے جبری  طور پر آئین میں ترمیم کی آج کا نتیجہ عوام کے سامنے آچکا ہے سینارٹی کے اصولوں کے برعکس من پسند چیف جسٹس آف پاکستان  کی تعیناتی سپریم کورٹ پر حملہ کیاہے بیان میں کہا گیاہے کہ جسٹس منصور علی شاہ سپریم کورٹ کے سینئر جسٹس کے علاوہ کسی دوسرے تیسرے جج کو بطور چیف جسٹس آف پاکستان قبول نہیں کریں گے بیان میں جسٹس یحیی  آفریدی سے مطالبہ کیاگیاہیکہ وہ غیر قانونی طور چیف جسٹس کا عہدہ قبول نہ کریں ملک بھر کی وکلا تنظیموں نے آئینی ترمیم کو مسترد کردیا تھا اور موجودہ چیف جسٹس کی تقرری سینارٹی کے اصولوں کے خلاف ہے اسے مسترد کرتے ہیں۔