اسلام آباد(صباح نیوز)
وزیراعظم نے کہا ہے کہ موجودہ انصاف کے نظام میں پائے جانے والے سقم دور کرنا اور عوام کی آسان، سستے اور فوری انصاف تک رسائی کو یقینی بنانا پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا بنیادی جزو ہے۔ انصاف کے موجودہ نظام پر عوام کا اعتماد بہت حد تک متزلزل ہوچکا ہے۔ انصاف کے نظام میں بہتری کے لئے عوام کی توقعات موجودہ حکومت سے وابستہ ہیں۔ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح معاشرے کے کمزور، بے بس اورلاچار طبقات کی آواز بننا اور ان کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ جمعہ کے روز وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت موجودہ دورِ حکومت میں عوا م کو انصاف کی سہل اور فوری فراہمی کے لئے کی جانے والی قانونی اصلاحات کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیرِ قانون بیرسٹر ڈاکٹر فروغ نسیم، وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر ظہیر الدین بابر اعوان، اٹارنی جنرل بیرسٹر خالد جاوید خان، پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون ملائیکہ علی بخاری و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔ وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے موجودہ دورِ حکومت میں انصاف کے نظام میں کی جانے والی اہم اصلاحات مثلا دیوانی مقدمات کی جلد تکمیل، انتقال وراثت، خواتین کو وراثتی جائیدا د میں ان کا حق دلانا، ریاست کی جانب سے کمزور اور نادار طبقات کو قانونی معاونت کی فراہمی اور کریمنل جسٹس سسٹم میں کی جانے والی اصلا حات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ سول پروسیجر میں اصلاحات کے نتیجے میں سالہا سال سے التوا کا شکار رہنے والے مقدمات کی تکمیل کے لئے ایک وقت مقرر کردیا گیا ہے۔ متعلقہ قوانین میں اصلاحاتی عمل اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے جہاں نظام میں بہتری آئے گی وہاں سائلین کو آسان اور فوری انصاف میسر آسکے گا۔ اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں جدید فارنزک لیبارٹری کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ فوجداری مقدمات کے نظام میں اصلاحات (کریمنل جسٹس سسٹم ریفارم)، تھانہ کلچر میں تبدیلی، مقدمات کے اندراج، تفتیش، جیل خانہ جات میں اصلاحاتی عمل کے حوالے سے بھی روڈ میپ تشکیل دیا جائے تاکہ ان اصلاحات پر جلد از جلد عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان اور اٹارنی جنرل پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے اور کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ عوام کی توقعات کے مطابق قانونی اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے ٹائم لائنز پر مبنی روڈ میپ مرتب کیا جائے جس کی روشنی میں آئندہ ہفتے مزید فیصلے کیے جائیں گے۔