سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستیں اورفوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف دائر درخواستیں سماعت کے لئے مقرر
سپریم کورٹ کا آئینی بینچ27جنوری کو 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر 22درخواستوں پر سماعت کرے گا
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی لارجر بینچ 28جنوری کوفوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف دائر 39نظرثانی درخواستوںپر سماعت کرے گا
اسلام آباد(ویب نیوز)
سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستیں سماعت کے لئے مقررکردیں۔بینچ 27جنوری کو 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر 22درخواستوں پر سماعت کرے گا۔سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میںجسٹس جمال خان مندوخیل،جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل 7رکنی لارجر بینچ 27جنوری کو سنی اتحادکونسل، جماعت اسلامی پاکستان،بلوچستان بار کونسل، بلوچستان ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن، لاہورہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، کراچی بار ایسوسی ایشن، محمد اخترجان مینگل ،افراسیاب خٹک،محمد انس،عابد شاہد زبیری، توفیق آصف ایڈووکیٹ، سید صلاح الدین ایڈووکیٹ، عابدحسن منٹو، محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ، اوردیگر کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کرے گا۔درخواستوں میں وفاق پاکستان اور پارلیمنٹ کو صدر مملکت، سیکرٹری قانون وانصاف اوردیگر کے توسط سے فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزاروں کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل منیراحمد ملک، سینیٹرحامد خان ایڈووکیٹ،رکن قومی اسمبلی سردار محمد لطیف خان کھوسہ،عزیر کرامت بھنڈاری،فیصل صدیقی ایڈووکیٹ، محمد وقار رانا، عمران شفیق ایڈووکیٹ، مشتاق احمد موہل، عدنان خان، عابدشاہد زبیری، سید صلاح الدین احمد، خواجہ احمد حسین ، سید سلمان حیدر جعفری اوردیگر بطور وکیل پیش ہوکردلائل دیں گے۔ جبکہ بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف دائر درخواستیں بھی 28جنوری کوسماعت کے لئے مقررکردیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی لارجر بینچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف دائر 39نظرثانی درخواستوںپر سماعت کرے گا۔ دوسری جانب آئینی بینچ کی جانب سے رواں کے باقی 3دنوں کی کاز لسٹ بھی جاری کردی گئی ہے۔ بینچ رواں ہفتے جمعرات تک کیسز کی سماعت کرے گااورجمعہ کے روزکیسز کی سماعت نہیں کرے گا۔ جسٹس شاہد بلال حسن رواں ہفتے کیسز کی سماعت نہیں کریں گے۔ جسٹس شاہد بلال حسن کی عدم دستیابی کے باعث رواں ہفتے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز کے حوالہ سے دائر نظرثانی اپیلوں پر سماعت نہیں ہوگی۔




