غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں گزشتہ 48 گھنٹوں میں96فلسطینی شہید
اسرائیل بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر مسلسل حملے جاری رکھے ہوئے ہے
غزہ( ویب نیوز)
غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں گزشتہ 48 گھنٹوں میں96فلسطینی شہید ہو گئے الجزیرہ ٹی وی نے غزہ کی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر مسلسل حملے جاری رکھے ہوئے ہے گزشتہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں96فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔العربیہ نیوز کے یہ حملے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں رہائشی عمارتوں اور بے گھر افراد کے خیموں پر کیے گئے۔ اس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔خان یونس کے مغربی حصے میں لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔ حالیہ گھنٹوں میں خان یونس کے ایک مکان اور المواصی کے علاقے میں بے گھر افراد کے خیموں پر اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں 10 سے زیادہ فلسطینی شہید بحق ہوئے۔اقوامِ متحدہ نے غزہ کی پٹی میں ادویات اور بنیادی ضروریات کی شدید قلت پر تشویش ظاہر کی ہے۔ یہاں 24 لاکھ سے زیادہ افراد آباد ہیں۔ ان میں لاکھوں لوگ جنگ شروع ہونے کے بعد سے خیموں میں پناہ لینے پر مجبور ہو چکے ہیں۔اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے کے بعد شروع ہونے والی جنگ میں رواں سال 19 جنوری کو فائر بندی نافذ العمل ہو گئی تھی۔ تاہم پھر گذشتہ ماہ اسرائیلی فوج نے 18 مارچ سے اپنے حملے دوبارہ شروع کر کے فائر بندی کو توڑ دیا۔اس کے بعد سے اب تک غزہ کی پٹی میں 1690 سے زیادہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس طرح 7 اکتوبر 2023 کو جنگ کے آغاز سے اب تک مرنے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 51,065 ہو چکی ہے۔ یہ بات غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے بتائی۔ادھر اسرائیلی وزیرِ دفاع یسرائیل کاتز بدھ کے روز اعلان کر چکے ہیں کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی فراہمی روک دے گا تاکہ حماس پر دبا ڈالا جا سکے۔اس کے ساتھ ہی اسرائیل نے غزہ کے بڑے حصے کو نو گو ایریا میں تبدیل کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی کنٹرول میں آنے والی زمین کا مجموعی رقبہ 185 مربع کلومیٹر سے تجاوز کر چکا ہے۔ یہ غزہ کی پٹی کا تقریبا 50 فی صد حصہ بنتا ہے۔





