پہلگام حملہ بھارت کے پاکستان کے خلاف 5 بڑے فیصلے
سندھ طاس معاہدہ معطل اور پاکستان کے ساتھ سرحد بند کرنے کا اعلان
تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ، پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑے کا حکم
پاکستان ہائی کمیشن کو 7 روز میں بھارت چھوڑنا ہوگا۔پاکستان کے ایئرفورس و نیوی کے اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے دیا۔ بھارتی سیکریٹری خارجہ
نئی دہلی ( ویب نیوز)
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے کے ردعمل میں پاکستان کے خلاف پانچ بڑے فیصلے کرتے ہوئے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل اوراٹاری واہگہ بارڈر بند کرنے کا اعلان کردیا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت کابینہ اجلاس کے بعدخارجہ سکریٹری وکرم مستری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ کردیے ہیں اور تمام پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑے کا حکم دے دیا ہے۔پاکستان ہائی کمیشن کو 7 روز میں بھارت چھوڑنا ہوگا۔ بھارت نے پاکستان کے ایئرفورس و نیوی کے اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے دیا۔ بھارتی خارجہ سیکریٹری کا کہنا تھا کہ1960 سندھ آبی معاہدہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک کہ پاکستان قابل اعتبار اور اٹل طور پر سرحد پار دہشتگردی کی حمایت سے دستبردار نہیں ہو جاتا۔ انہوںنے کہا کہ انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ اٹاری کو فوری طور پر بند کر دیا جائے گا اور جو لوگ درست توثیق کے ساتھ پار کر چکے ہیں وہ 01 مئی 2025 سے پہلے اس راستے سے واپس آ سکتے ہیں۔پاکستانی شہریوں کو سارک ویزا استثنی اسکیم (SVES) ویزوں کے تحت ہندوستان جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ماضی میں پاکستانی شہریوں کو جاری کیے گئے کسی بھی SVES ویزے کو منسوخ سمجھا جاتا ہے۔ ایس وی ای ایس ویزا کے تحت اس وقت ہندوستان میں موجود کسی بھی پاکستانی کے پاس ملک چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے ہیں۔ سیکریٹری خارجہ نے بتایا کہ کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں دفاعی/فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو پرسونا نان گریٹا (نا پسندیدہ شخصیات )قرار دے گیا گیا ہے اور ان کے پاس ہندوستان چھوڑنے کے لیے ایک ہفتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن سے اپنے دفاعی/ بحریہ/ فضائی مشیروں کو واپس بلا لے گا۔ متعلقہ ہائی کمیشنز میں یہ اسامیاں کالعدم سمجھی جائیں گی۔ دونوں ہائی کمیشنز سے سروس ایڈوائزرز کے 5 معاون عملے کو بھی واپس لے لیا جائے گا۔ وکرم مستری نے اعلان کیا کہ ہائی کمیشنز کی مجموعی تعداد کو 01 مئی 2025 تک مزید کمی کے ذریعے موجودہ 55 سے کم کرکے 30 تک لایا جائے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس حملے کا واضح اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سنہ 1960 میں دریائے سندھ اور دیگر دریاوں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کے لیے سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے ضامن میں عالمی بینک بھی شامل ہے





