وزیراعظم نے دریائے سندھ پر نہریں بنانے کا منصوبہ روک دیا
 مشترکہ مفادات کونسل میں جب تک رضا مندی سے کوئی فیصلہ نہیں ہو جاتا تب تک کوئی نہر نہیں بنے گی۔شہباز شریف

اسلام آباد(ویب  نیوز)

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دریائے سندھ پر نہریں بنانے کا منصوبہ روک دیا، پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد سے ملاقات کے  بعد  بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں جب تک رضا مندی سے کوئی فیصلہ نہیں ہو جاتا تب تک کوئی نہر نہیں بنے گی۔انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2مئی ہو گا، میں بلاول بھٹو زرداری کا بھی شکر گزار ہوں، ہم نے بھارت کے معاملات پر بھی گفتگو کی ۔شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے نہروں کے معاملے پر سنجیدگی کے ساتھ بات چیت کی ہے، میں نے اپنی ابتدائی اور معروضات کے ساتھ بتایا کہ پاکستان ایک فیڈریشن ہے اور اس کے کچھ تقاضے ہیں، ۔ صوبوں کے معاملات باہمی مشاورت اور نیک نیتی کے ساتھ طے کریں۔کینالز منصوبے اور ملکی صورتحال پر بڑی سنجیدگی سے بات کی، صوبوں کے درمیان معاملات بات چیت سے طے کیے جاتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ وفاق کے مفادات سے متصادم ہے تو ہم اس سے گریز کرتے ہیں، نہروں کے معاملے کو ہمیں باہمی رضامندی سے حل کرنا چاہیے، ن لیگ اور پی پی کے درمیان ہونے والی آج کی میٹنگ میں باہمی رضامندی سے فیصلے ہوئے۔وزیراعظم نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ ہونے تک کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی جبکہ صوبوں سے اتفاق کے بغیر بھی منصوبے کو آگے نہیں بڑھایا جائے گا۔چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ہماری شکایات کو سنا اور پیپلزپارٹی کے اصولی موقف اور مطالبات کو تسلیم کیا، ہمارا اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ باہمی رضا مندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بنے گی۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سمیت دیگراقدامات پر حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اوراس معاملے پر منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری وفد کے ہمراہ وزیراعظم سے ملاقات کیلئے پہنچے، پیپلزپارٹی کے وفد میں  راجہ پرویز اشرف، ندیم افضل چن، ہمایوں خان، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ اور شازیہ مری بھی شامل تھے