امت مسلمہ اور پاکستان کو درپیش چیلنجز کا حل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات میں پنہاں ہے، زرداری ،شہباز شریف

ہمیں اپنی نئی نسل کو  خیر، علم اور امن کی طرف راغب کرنے کیلئے حیات طیبہ  ۖ سے روشناس کرانا ہوگا

صدر مملکت اور وزیراعظم  کے12ربیع الاول کے موقع پر پیغامات

اسلام آباد ( ویب  نیوز) 

صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ امت مسلمہ اور پاکستان آج جن چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا حل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات میں پنہاں ہے۔12ربیع الاول 1447ھ 2025ء ، جشن ولادت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر اپنے پیغام الگ الگ پیغامات میں انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی نئی نسل کو  خیر، علم اور امن کی طرف راغب کرنے کیلئے انہیں حیات طیبہ  ۖ سے روشناس کرانا ہوگا،صدر مملکت  آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہاکہ  آج 12ربیع الاول کے بابرکت اور پرسعید دن پر میں پوری قوم اور امت مسلمہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ تاریخی اور یادگار موقع امتِ مسلمہ کے لیے نہ صرف خوشی اور عقیدت کا باعث ہے بلکہ اپنی انفرادی و اجتماعی زندگیوں کو تعلیماتِ نبوی  ۖ کے مطابق ڈھالنے کا عہد بھی ہے۔ اس 12ربیع الاول کے ساتھ ساتھ ولادتِ نبوی ۖ کے پندرہ سو برس مکمل ہونے کی سعادت ہمیں یہ پیغام دیتی ہے کہ ہم نبی اکرم ۖ کے عطا کردہ آفاقی اصولوں ،عدل، رحمت، اخوت اور امن کو اپنے معاشرتی، سیاسی اور تہذیبی ڈھانچوں میں رائج کریں۔ یہ دن پوری دنیا کے مسلمانوں کو ایک ایسے رشتے میں پروتا ہے جو ایمان کی بنیاد پر استوار ہے اور جس کا محور صرف اور صرف رسولِ رحمت ۖ کی ذاتِ گرامی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں قومی اسمبلی اور سینیٹ نے متفقہ قراردادوں کے ذریعے اس تاریخی موقع کی قومی سطح پر یادگار  طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا ہے، جو پوری قوم کی نبی رحمت ۖ سے والہانہ محبت اور عقیدت کا مظہر ہے۔ مزید برآں اسلامی  تعاون تنظیم  (OIC)نے بھی  سرکارِ کائنات  ۖ کی ولادتِ مبارکہ کے پندرہ سو سال مکمل ہونے پر اس برس کو یادگاری سال قرار دے کر پوری امت کو اس پیغامِ رحمت کے گرد یکجا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم  ۖ کی سیرتِ طیبہ ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ عدل و انصاف، رحم و کرم، اخوت و مساوات اور احترامِ انسانیت ایک صالح معاشرے کی بنیاد ہیں۔ آج جب دنیا انتہاپسندی، ناانصافی، معاشرتی خلفشار اور ڈیجیٹلائزیشن کے بے قابو رجحانات جیسے چیلنجز سے دوچار ہے، ہمیں سیرتِ مصطفی ۖ کی روشنی میں ان مسائل کا حل تلاش کرنا ہے۔ امت مسلمہ اور پاکستان آج جن چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا حل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات میں پنہاں ہے۔ انہوں نے ہمیں اتحاد، محبت، اور بھائی چارے کی تلقین کی اور یہی وہ اصول ہیں جو ہمیں معاشرتی اور اقتصادی مسائل سے نکال سکتے ہیں۔  صدر نے کہاکہ آئیے ہم اس موقع پر یہ عہد کریں کہ ہم اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کر اپنے ملک اور قوم کی ترقی کے لیے متحد ہو کر کام کریں گے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ کمزوروں، یتیموں اور ضرورت مندوں کی مدد کا درس دیا۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے اس عمل کو اپنائیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ وطنِ عزیز اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں کے شدید اثرات کا سامنا کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں ملک کے مختلف علاقوں میں سیلابی تباہ کاریاں دیکھنے میں آ رہی ہیں ۔ اس ہنگامی صورتحال میں حکومت، مقامی انتظامیہ اور امدادی اداروں کی مشترکہ کوششیں جاری ہیں تاکہ جلد از جلد متاثرین کی حفاظت اور بحالی ممکن ہو سکے۔ یہی موقع ہے جب ہم سرکارِ دوعالم کی سیرتِ طیبہ سے سبق سیکھتے ہوئے اپنے لوگوں کی کھلے دل سے مدد کر کے ان کی بحالی کو جلد از جلد ممکن بنائیں کیونکہ نبی اکرم  ۖ بھی ہر حال میں دوسروں کی مدد اور فلاح کے لیے کوشاں رہتے تھے۔صدر نے کہاکہ  آئیے !ہم اس مبارک موقع پر عہد کریں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں گے اور ان کی روشنی میں اپنے معاشرے کو  مساوات اورامن  کا گہوارہ بنائیں گے۔دوسری جانب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے12ربیع الاول 1447ھ 2025ء ، جشن ولادت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 12ربیع الاول کے دن آج سے 1500برس قبل سرزمینِ مکہ میں نبی آخرالزماں حضرت محمد ۖ کی ولادتِ باسعادت نے ظلمتوں کو نور میں بدل دیا اور انسانیت کو عدل، رحمت، مساوات اور وحدت کی نئی راہیں دکھائیں۔ رواں سال، پاکستان سمیت پوری دنیا میں سالِ رحمت للعالمین ۖ کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قراردادیں، جن کی رو سے نبی مکرم ۖ کی 1500ویں ولادت باسعادت کو ملک بھر میں عقیدت واحترام سے منانے کا فیصلہ کیا گیا، اس امر کی گواہ ہیں کہ ہم بحیثیت قوم اپنے محبوب نبی ۖ کی تعلیمات کو اپنے دستور، قانون اور اجتماعی زندگی کا حصہ بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم ۖ کی حیاتِ طیبہ ایک کامل اور ہمہ جہت اسوہ ہے۔ حکومت و سیاست ہو، عدل و انصاف ہو، معیشت اور تجارت ہو، یا معاشرتی اقدار ہوں، سیرتِ طیبہ ہمارے لیے ہر دور میں رہنمائی کا سرچشمہ ہے۔ قرآن ہمیں واضح الفاظ میں بتاتا ہے کہ "تمہارے لیے اللہ کے رسول میں بہترین نمونہ ہے، ہر اس شخص کے لیے جو اللہ اور یومِ آخرت کی امید رکھتا ہے۔”آج جب دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، جدید ٹیکنالوجی سے روابط میں تیزی اور فاصلے سمٹ گئے ہیں۔ ایسے میں ہمیں اپنی نئی نسل کو  خیر، علم اور امن کی طرف راغب کرنے کیلئے انہیں حیات طیبہ  ۖ سے روشناس کرانا ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نبی اکرم  ۖ کی سیرت ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ زبان اور کلمہ خیر و بھلائی کے لیے استعمال ہو، اس لئے ہمیں نسل نو کو جدت کے ساتھ ساتھ اخلاقیات کے لازوال اصول جو نبی آخرالزماں حضرت محمد  ۖ نے امت کیلئے وضح کئے، ان پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ان کے محبت، بھائی چارے اور امن کے پیغام کو دنیا تک پہنچانے کی ترغیب دینی ہے۔ ہمیں اپنے ملک پاکستان کو سیرتِ طیبہ کی عملی تعبیر بنانا ہے۔ ہمیں تعصب، فرقہ واریت، انتہاپسندی اور نفرت کی ہر شکل کو رد کرنا ہے اور بھائی چارے، ایثار اور اتحاد کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش مسائل چاہے وہ معاشی ہوں یا سماجی ان کا پائیدار حل اسی وقت ممکن ہے جب ہم نبی اکرم ۖ کی تعلیمات کو اپنے قومی کردار کا حصہ بنائیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ آئیں، ہم سب آج کے دن اس عہد کی تجدید کریں کہ ہم سب ملک پاکستان کو سیرت النبی ۖ  کے سنہری اصولوں پر استوار کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہماری پالیسیوں کا مقصد مساوات، غربت کا خاتمہ اور علم و تحقیق کا فروغ ہے تاکہ پاکستان حقیقی معنوں میں ایک اسلامی فلاحی ریاست بن سکے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی  پاکستان کو ہمیشہ سلامت رکھے، اتحاد و یگانگت عطا فرمائے اور ہمیں نبی کریم ۖ کی محبت و اطاعت میں زندگی گزارنے کی توفیق دے