سعودی عرب پر حملہ پاکستان پر حملہ تصور ہوگا، دونوں ممالک میں اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر دستخط

شہباز شریف کا سرکاری دورہ، ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض(  ویب   نیوز  )

وزیرِاعظم  محمد شہباز شریف نے مملکتِ سعودی عرب کے سرکاری دورے میں سعودی ولی عہد و وزیرِاعظم محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ملاقات میں اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے، جس کے تحت کسی ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہوگا۔  ولی عہد و وزیر اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی پر وقار دعوت پر پاکستان کے وزیر اعظم  محمد شہباز شریف نے 17ستمبر 2025،   25/3/1447ہجری کو مملکت سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا۔ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، نے ریاض کے ال یمامہ پیلس میں وزیر اعظم پاکستان کا استقبال کیا۔  دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے وفود کی موجودگی میں مذاکرات کا باضابطہ اجلاس منعقد کیا۔  اجلاس کے آغاز میں، وزیر اعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کیلئے خیرمقدم کا اظہار کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔  فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات کا جائزہ لیا اور تبادلہ خیال کیا۔ مملکت سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریبا آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری، بھائی چارہ اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کے تناظر میں، ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین  "اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے” (SMDA) پر دستخط کئے۔  یہ معاہدہ، جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون  کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔  معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔  وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنے اور پاکستانی وفد کے پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔  وزیرِ اعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور سعودی عرب کے برادر عوام کے لیے مسلسل ترقی، خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔   ولی عہد نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی اچھی صحت، تندرستی اور پاکستان کے برادر عوام کی مزید ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک تمنائوںکااظہارکیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کے دورے پر پہنچے،و زیر اعظم شہباز شریف بدھ کے روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سرکاری دورے پر ریاض پہنچے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان علاقائی اور عالمی معاملات پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے تاکہ تعلقات اور تعاون کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔ یہ دورہ مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں کو حتمی شکل دینے کا باعث بنے گا، جو دونوں ممالک کی اس مشترکہ وابستگی کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ اپنے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دینا چاہتے ہیں۔  وزیر اعظم کے ہمراہ کابینہ کے اہم ارکان بھی موجود ہیں۔ دورے کے دوران وزیر اعظم کی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ دوطرفہ ملاقات ہوگی، جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان علاقائی اور عالمی معاملات پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے تاکہ تعلقات اور تعاون کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔ یہ دورہ مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں کو حتمی شکل دینے کا باعث بنے گا، جو دونوں ممالک کی اس مشترکہ وابستگی کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ اپنے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دینا چاہتے ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ عقیدے، اقدار اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ دورہ دونوں رہنماؤں کو اس منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور نئے شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو اس کے ثمرات مل سکیں۔ قبل ازیں  وزیر اعظم شہباز شریف  جیسے ہی ان کا طیارہ سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا، سعودی ائیر فورس کے F-15 لڑاکا طیاروں نے ان کے جہاز کو اپنے حفاظتی حصار میں لے لیا اور پرتپاک خیر مقدم کیا۔  وزیر اعظم نے اس خصوصی استقبال کے جواب میں سعودی لڑاکا طیاروں کو سلام پیش کیا اور طیارے کے کاک پٹ میں جا کر مائیک کے ذریعے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس موقع پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر ایک بیان جاری کیا۔  اپنے پیغام میں انہوں نے بتایا کہ سعودی فضائیہ کے طیاروں نے وزیر اعظم کے جہاز کو سعودی حدود میں داخل ہوتے ہی اپنی حفاظت میں لے لیا۔ انہوں نے اسے سعودی حکومت کی طرف سے برادرانہ محبت اور احترام کی علامت قرار دیا۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عالم اسلام میں پاکستان کا یہ مقام اللہ تعالیٰ کی مہربانی، وزیر اعظم شہباز شریف کی سفارتی بصیرت اور پاکستانی افواج کی کامیابیوں کا نتیجہ ہے۔ واضح رہے کہ زیراعظم شہباز شریف نے سہ ملکی دورے کا آغاز کر دیا، پہلے مرحلے میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے۔ وزیراعظم آفس کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔ دورے کے دوران وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان سے ملاقات شیڈول ہے، دونوں رہنماؤں میں علاقائی اور عالمی امور پرتبادلہ خیال ہوگا، دوطرفہ امور اور تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا، وزیراعظم کا دورہ دونوں ممالک میں تعاون کو مزید مستحکم کرے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف دورہ سعودیہ مکمل کر کے برطانیہ روانہ ہوں گے، وزیراعظم کی برطانوی حکام سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔  وزیراعظم شہباز شریف 21 ستمبر کو برطانیہ سے امریکا جائیں گے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کا امکان ہے، وزیراعظم نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے، وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب 26 ستمبر کو ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی 22 ستمبر کو فلسطین سے متعلق دو ریاستی حل کی سربراہ کانفرنس میں شرکت بھی متوقع ہے۔