غزہ پر اسرائیل کے 131 فضائی حملے ، مزید94 فلسطینی شہید
غزہ( ویب نیوز ) اسرائیلی فوج کے غزہ کی پٹی پر 131 فضائی حملوں میں مزید94 فلسطینی شہید ہو گئے ہیںغزہ میں سرکاری میڈیا دفتر کے جاری اعداد و شمار کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کے حملوں میں گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 94 بے گناہ شہری شہید ہو گئے۔ شہید ہونے والوں میں 27 معصوم بچے، 14 خواتین، 12 مائیں اور 30 باپ شامل ہیں اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر 131 فضائی اور توپ خانے کے حملے کیے ۔غزہ میں سرکاری میڈیا دفتر کے ترجمان کے مطابق فجرِ ہفتہ 4 اکتوبر سنہ2025 سے اتوار 5 اکتوبر سنہ2025 کی رات تک قابض اسرائیل نے غزہ کے مختلف صوبوں میں شہریوں اور بے گھر افراد کے گنجان آباد علاقوں پر 131 سے زائد فضائی و زمینی حملے کیے جن کے نتیجے میں کئی اندوہناک قتل عام پیش آئے۔اعداد و شمار کے مطابق ان حملوں میں 94 شہری شہید ہوئے جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔صرف غزہ شہر میں 61 فلسطینی شہید ہوئے۔غزہ میں سرکاری میڈیا دفتر کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج روزانہ 53 فلسطینی خاندانوں پر اجتماعی قتل عام کرتی ہے، جن میں سے 4 خاندان مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹا دیے جاتے ہیں جبکہ 8 خاندان ایسے ہیں جن میں صرف ایک زندہ بچنے والا فرد باقی رہ جاتا ہے۔قابض اسرائیل نے امریکہ کی کھلی عسکری اور سیاسی پشت پناہی کے ساتھ غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی جنگ مسلط کر رکھی ہے۔ الجزیرہ کے مطابق شہید ہونے والے فلسطینیوں کی کل تعداد67,160 ہو گئی ہے وزارت صحت کے مطابق اب تک زخمی ہو چکے ہیں جبکہ 9 ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ قحط اور غذائی قلت نے بھی سینکڑوں جانیں نگل لی ہیں۔ دو ملین سے زیادہ فلسطینی اس وقت جبری بے گھری، بھوک اور تباہی کے بوجھ تلے زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔دفتر نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ یہ سلسلہ وار جارحیت دراصل فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی کی ایک واضح شکل ہے۔ قابض اسرائیل تمام بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کو روندتے ہوئے منظم انداز میں شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور غزہ میں زندگی کے تمام بنیادی ذرائع کو تباہ کر رہا ہے۔غزہ کے میڈیا دفتر نے قابض اسرائیل کو ان تمام جرائم کا مکمل ذمہ دار قرار دیتے ہوئے امریکہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اور موثر اقدام اٹھائیں تاکہ غزہ پر اس بہیمانہ جارحیت کو روکا جا سکے اور جنگ کے حقیقی خاتمے کی راہ ہموار ہو۔





