سلمان اکرم راجہ نے علی امین گنڈا پور کو ہٹائے جانے کی تصدیق کر دی

سہیل آفریدی کو خیر پختون خواہ کا نیا وزیراعلی نامزد کیا گیا ہے ، سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی

 سہیل آفریدی کے وزیراعلی بننے کے بعد توقع ہے کہ ایک نئی شروعات ہوگی، میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد (ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے وزیراعلی خیبر پختون خواہ علی امین گنڈا پور کو عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کی تصدیق کر دی۔ بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سہیل افریدی کو خیر پختون خواہ کا نیا وزیراعلی نامزد کیا گیا ہے یہ بات درست ہے کہ علی امین گنڈا پور کو عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے۔ علی امین گنڈا پور کو پیغام بھیج دیا گیا ہے کہ وہ مستعفی ہو جائیں خیبر پختون خواہ اسمبلی میں ہماری اکثریت ہے نیا وزیراعلی اسانی سے منتخب ہو جائے گا۔ واضح ر ہے کہ کچھ عرصے قبل علی امین خان گنڈا پور نے بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کی بہن علیمہ خان پر الزام لگایا تھا کہ وہ ایجنسیوں کے لیے کام کرتی ہیں۔ سلمان اکرم راجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت کی پالیسی کو بالکل غلط قرار دیا ہے اور خیبر پختون خواہ حکومت کو اس پالیسی سے دور رہنے کی ہدایت کی تھی ۔ عمران خان نے کہا کہ تینوں اسٹیک ہولڈرز کوآن بورڈ لیے بغیر خیبر پختون خواہ اور پورے پاکستان میں امن نہیں ہوگا اور یہ اسٹیک ہولڈرز ہمارے قبائل ہیں وہاں کے بسنے والے لوگ ہیں افغان حکومت ہے اور افغان عوام ہیں ہم نے جس طریقے سے افغان مہاجرین کو پاکستان بدر کیا اس سے ہم نے ایک نیک ایسی نفرت بوئی ہے جس کی کوئی ضرورت نہیں تھی 40 سال اس کے بعد ہم نے افغانستان میں قائم ہونے والی طالبان حکومت سے ہم نے کوئی تعلق نہیں رکھا۔ عمران خان نے یاد دلایا کہ بلاول بھٹو سال سوا سال وزیر خارجہ رہے اور یہ ایک انتہائی اہم دور تھا ایک دفعہ بھی وہ کابل نہیں گئے اسی طرح جو وہاں کی حکومت ہے ان سے کوئی رابطہ نہیں رکھا گیا، خان  کے دور حکومت میں ساڑھے تین سال میں دہشت گردی تاریخ کی کم ترین سطح پر تھی۔ ملک میں وہ حملے نہیں ہو رہے تھے جو آج ہو رہے ہیں اور اس کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے اشرف غنی حکومت کے ساتھ ایک تعلق پیدا کیا خود کابل گئے اشرف غنی کو یہاں بلایا اور اشرف غنی حکومت ایک پاکستان مخالف حکومت تھی جو را کے ساتھ مل کر کام کرتی تھی لیکن اس کے باوجود اپنی پالیسی اور حکمت عملی کی وجہ سے ہم نے اس ملک میں دہشت گردی نہیں ہونے دی لیکن خیبر پختونخوا حکومت نے ان کے وژن پر عمل نہیں کیا اور خیبر پختون خواہ حکومت اپنے اپ کو وفاقی حکومت کی اور ایجنسیوں کی پالیسی سے دور نہیں کر سکی جیسا کہ ضروری تھا ۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عمران خان نے آج اور کئی ایجنسی میں ہونے والی شہادتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اس کا ایک رد عمل یقینا ہماری فورسز کی جانب سے آئے گا اس کے نتیجے میں یہ عمل چلتا جائے گا وہاں سے پھر کوئی رد عمل ائے گا انہوں نے کہا ایک ہی طریقہ ہے اس دہشت گردی کو ختم کرنے کا کہ ہم بیٹھیں اور اس معاملے کو اس کے بڑے تناظر میں دیکھیں اس کو حل کریں اور  سہیل آفریدی کے وزیراعلی بننے کے بعد توقع ہے کہ ایک نئی شروعات ہوگی  افہام و تفہیم کی بات ہوگی معاملات کو سمجھنے کی بات ہوگی ۔جرگوں اور قبائل سے معاونت حاصل کی جائے گی اور اس معاملے کو ایک دیرپا حل مہیا کیا جائے گا انہوں نے کہا وزیر اعلی کو ہٹانے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا گیا اور اس کا محرک آج کا واقعہ ہے انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ائندہ ہم بہتر پالیسی اپنا سکیں گے، سہیل آفریدی کی قیادت میں صوبائی حکومت وفاقی حکومت کی رہنمائی کر سکے گی کہ پختون روایات کیا ہیں اس علاقے میں امن کس طرح قائم ہو سکتا ہے اور خان صاحب کے وژن پر عمل کریں گے ۔۔