کسان بورڈپاکستان نے گندم کی سرکاری قیمت3500روپے مقررکرنے کے حکومتی فیصلہ کو مسترد کردیا
گندم کی امدادی قیمت کم از کم قیمت 4500 روپے فی من مقرر کی جائے، کسان بورڈ کا مطالبہ
فیصل آباد(ویب نیوز)
کسان بورڈپاکستان نے گندم کی سرکاری قیمت3500روپے مقررکرنے کے حکومتی فیصلہ کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ گندم کی امدادی قیمت کم از کم قیمت 4500 روپے فی من مقرر کی جائے۔ مرکزی صدرسردار ظفرحسین خاں نے جاری بیان میں کہاکہ اگر حکومت کسانوں کوکھاد، بیج،بجلی، ڈیزل اور زرعی ادویات کی قیمتوں میں سبسڈی دے تو گندم2 ہزار روپے من بھی فروخت کرنے کو تیار ہیں، گندم کی امدادی قیمت 45سو روپے من، آٹے پر سبسڈی، کھاد، بیج اور زرعی ادویات کی قیمتوں میں 50فیصد کمی، سیلاب متاثرہ کسانوں کو فی ایکڑ 40ہزار امداد اور زرعی قرضوں کے موخر کرنے کااعلان کرے۔ کسانوں کے مطالبات کے حق میں پنجاب بھرمیں 24، 25 اور26 اکتوبر کو روڈ کارواں ہوگا بعدمیں اس کو پورے پاکستان تک پھیلادیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ کھاد مافیا اور اس کے سہولت کاروں کا نشان عبرت بنایا جائے۔کسانوں سے گندم کاایک ایک دانہ خریدنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو فصلوں کی بہتر پیداوار کے لئے جدید اور معیاری بیج ستے نرخوں پرفراہم کئے جائیں، ملاوٹی کھادوں، جعلی ادویات اور جعلی بیج فروخت کرنے والے ڈیلروں کو عمر قید کی سزائیں دی جائیں۔





