ترمیم پر غور کے لیے دونوں ایوانوں کی مشترکہ کمیٹی کی منظوری ۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی صدارت فاروق ایچ نائیک کریں گے، کمیٹی کو دو دن کا وقت دیا جائے گا،
لیڈ ( 27 ویں ترمیم مشاورت ) کابینہ سے ترمیم منظور کرانے کا فیصلہ ( وزیراعظم پیپلز پارٹی مشاورت )
پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس ہفتہ اور اتوار کو بھی ہوں گے۔ پیر کو سینیٹ میں پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ پیش ہوگی جس کے بعد سینیٹ پیر یا منگل کو آئینی ترمیم کی منظوری دے گی۔ذرائع کے مطابق اسی روز ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کردی جائے گی،
ایم کیو ایم نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے کا مطالبہ کردیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد نے ملاقات کی۔
اسلام آباد: (ما نیٹرنگ ڈیسک ) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے کا مطالبہ کردیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال، اراکین قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار، جاوید حنیف خان، سید امین الحق اور خواجہ اظہار الحسن شامل تھے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں ہوئی جس میں 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا، ایم کو ایم رہنماؤں نے وزیراعظم سے 27 ویں آئینی ترمیم میں مقامی حکومتوں کو اختیارات دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ ملاقات میں وزیراعظم نے ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنےکی یقین دہائی کرائی۔ اس حوالے سے ایم کیو ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ 27 ویں ترمیم میں ایم کیو ایم کے بلدیاتی آئینی ترمیمی مسودے کو مسلم لیگ ن مکمل سپورٹ کرے گی اور یہی ملاقات میں پارٹی کی پہلی ترجیح تھی۔ دوسری جانب وزیراعظم سے ملاقات کے بعد گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا یے کہ وزیراعظم نے 27 ویں ترمیم پر اعتماد میں لیا، آئینی ترمیم پر وزیراعظم نے مکمل مشاورت کی جبکہ آئینی ترمیم میں بلدیاتی مسودے کے حوالے سے بھی مشاورت ہوئی۔






