27ویں آئینی ترمیم کے تمام نکات آج(اتوار)تک حل کر لیں گے، فاروق ایچ نائیک
امید ہے اتفاق رائے سے قانون سازی ہو گی،میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد(ویب نیوز)
پیپلز پارٹی رہنما فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے 80 فیصد نکات پر مشاورت مکمل ہو چکی ہے، 20 فیصد معاملات کو آج (اتوار) تک مکمل کر لیا جائے گا۔ اپنے زیرصدارت قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں ججز کی تقرری سے متعلق آرٹیکل 175 تک مشاورت مکمل ہو چکی ہے، امید ہے اتفاق رائے سے قانون سازی ہو گی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف کامشترکہ اجلاس اتوار کو دن 11 بجے دوبارہ ہوگا، انہوں نے مزید بتایا کہ تمام ممبرز نے لگن کے ساتھ مسودے کو دیکھا، 60 فیصد شقوں پر بحث مکمل ہوگئی ہے۔ اس سے قبل وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت کے مطابق آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم کی منظوری دے دی گئی، جس کے مطابق آئینی عدالت تشکیل دی جائے گی، اب پارلیمنٹ آئین میں ترمیم پر بحث کے بعد ان کی منظوری کا حتمی فیصلہ کرے گی، آئینی ترمیم آج ہی سینیٹ میں پیش کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ججز کی تقرری پر حال ہی میں کافی بحث سامنے آئی تھی، بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ ججز کا ٹرانسفر جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیا جائے، جس ہائی کورٹ سے جج کا ٹرانسفر ہونا ہے اور جس ہائیکورٹ میں تبادلہ ہونا ہے، دونوں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان بھی اس عمل کا حصہ ہوں گے، آئینی عدالت کے ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 68 سال تجویز کی گئی ہے





