اسرائیلی کا غزہ پر قبضہ ختم ہونے کی صورت میں ہتھیار پھینک دیں گے،خلیل الحیہ
ہم اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے کو تیار ہیں ،بیان
دوحہ(ویب نیوز)
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)کے رہنما خلیل الحیہ کہا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کا قبضہ ختم ہونے کی صورت میں غزہ میں اپنے ہتھیار اُس فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے کو تیار ہے جو اس علاقے کا انتظام سنبھالے۔ حماس کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ خلیل الحیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے ہتھیار قبضے اور جارحیت کی وجہ سے ہیں، اگر قبضہ ختم ہو جائے تو یہ ہتھیار ریاست کے اختیار میں دے دیے جائیں گے۔ خلیل الحیہ نے کہا کہ وہ ایک آزاد اور مکمل خودمختار فلسطینی ریاست کی بات کر رہے تھے۔ حماس کے مذاکرات کار نے مزید کہا کہ ہم اقوامِ متحدہ کی فورسز کی تعیناتی کو قبول کرتے ہیں جو سرحدوں کی نگرانی کریں اور جنگ بندی پر عمل کروائیں تاہم ایسی بین الاقوامی فورس کو مسترد کرتے ہیں جس کا مقصد حماس کو غیر مسلح کرنا ہو۔ علاوہ ازیں قطر کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں تقریباً دو ماہ پرانی جنگ بندی اس وقت تک مکمل نہیں ہو گی جب تک اسرائیلی افواج امن معاہدے کے تحت فلسطینی علاقے سے واپس نہیں چلی جاتیں۔ ادھر مصر نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کے لیے 5,000 پولیس اہلکاروں کو تربیت دے گا اور وہ ان ممالک میں شامل ہے جنہیں استحکام فورس میں فوج بھیجنے کے لیے ممکنہ امیدوار سمجھا جا رہا ہے۔





