پشاور۔۔۔
پشاور، چارسدہ ، نوشہرہ اور گردونواح میں شدید بارشوں ، طوفان اور ژالہ باری کے نتیجے میں متعدد گھروں کی چھتیں اور دیواریں گر گئیں جس کے ملبے تلے دب کربچوں اور خواتین سمیت38افراد جاں بحق200سے زائد زخمی ہو گئے،درجنوں مکانات تباہ ہوگئے اور مسجد بھی شہید ہوگئی ، پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایمر جنسی نافذ کر تے ہوئے خون کے عطیات کی اپیل کر دی گئی،بارشوں اور ژالہ باری کے باعث کھڑی فصلیں تباہ ،تنگی روڈ ، نوشہرہ روڈ ، مردان روڈ اور پشاور روڈ پر جگہ جگہ درخت اور بجلی کے کھمبے زمین سے اکھڑ گئے ، گھنٹوں تک روڈ بلاک رہے ،بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا،وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، عمران خان، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک، گورنر کے پی کے مہتاب احمد خان نے بارشوں سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ ارو افسوس کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔اتوار کی شب پشاور، چارسدہ، نوشہرہ اور گردونواح میں شدید بارش، طوفان اور ژالہ باری نے تباہی مچا دی، شدید بارشوں کے نتیجے میں پشاور کے مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے کے واقعات میں ملبے تلے دب کر13افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 80کے قریب زخمی ہوئے، جن کو مختلف ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا، پشاور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، جبکہ شہریوں سے خون کے عطیات کی بھی اپیل کی گئی۔
صوبائی وزیر اطلاعات مشاق غنی نے 35 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارش اور ژالہ کے باعث بڑے پیمانے پر تبائی ہوئی اور فصلیں بھی تباہ ہوگئیں۔بارش سے چارسدہ روڈ پر زیادہ تبائی ہوئی۔محکمہ موسمیات کی جانب سے طوفان کی کوئی اطلاع نہیں تھی ۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پشاور میں 110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھی چلی جبکہ 14 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی اور شدید ژالہ باری بھی ہوئی آئندہ 12 گھنٹوں میں مزید بارش کا امکان ہے۔ چارسدہ میں بھی طوفانی بارش کے نتیجے میں گھر کی چھت گرنے سے میاں بیوی جاں بحق ہو گئے جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے جبکہ نوشہرہ میں بھی بارشوں کے نتیجے میں چھت گرنے سے پانچ افراد زخمی ہو گئے، جبکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں، شدید طوفان اور ژالہ باری سے مضافاتی علاقوں میں بجلی کے کھمبے ، سائن بورڈ اور درخت اکھڑ گئے اور بجلی بھی معطل ہو گئی، جس کی وجہ سے امدادی کام بھی متاثر ہوئے۔ چارسدہ میں سردریاب اور شبقدر میں گھروں کی دیواریں گر گئیں جبکہ نوشہرہ میں جلوزئی متاثرین کیمپ میں بھی کئی خیمے گر گئے، جلوزئی میرہ جی مکان کی چھت گر گئی، جس کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے، پشاور میں بھی مختلف علاقوں میں چھتیں گر گئیں، جس کے نتیجے میں پانچ خواتین اور چار بچوں سمیت چودہ افراد جاں بحق ہوئے۔چارسدہ میں تیز جھکڑ کے ساتھ آندھی اور بارش نے جگہ جگہ تباہی مچا دی ۔400 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والے طوفان نے ضلع بھر میں مواصلاتی نظام درہم برہم کر دیا ۔کالج روڈ پر بجلی کے کئی پول گرنے سے بجلی کا مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہو گیا کئی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے جبکہ سردریاب پکنک سپاٹ پر آسمانی بجلی گرنے سے آگ لگ گئی جس کے وجہ سے 20 جھونپڑیاں اور فش مارکیٹ کی دکانیں جل کر خاکستر ہوگی جس سے مچھلی کاروبار سے وابستہ سینکڑوں افراد کے کاروبار تباہ ہو گئے اور لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے ۔شبقدر میں شدید ژالہ باری ہوئی جبکہ ضلع بھر میں تیز بارش کے ساتھ کھڑی فصلیں تبا ہ ہو گئی ۔ اس کے ساتھ ساتھ جگہ جگہ رابطہ پل بھی بلاک ہو گئے ۔ وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، عمران خان، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک، گورنر کے پی کے مہتاب احمد خان نے بارشوں سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ ارو افسوس کا اظہار کیا جبکہ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔