پاکستان میں انسداد کوروناوائرس میڈیسن تیار نہیں ہورہی، ڈاکٹر ظفر مرزا
چینی اور جاپانی کمپنی نے ویکسین کی ٹیسٹنگ کیلئے رابطہ کیا ہے
بیرون ممالک سے آنے والے مریضوں کی تعداد 21فیصد رہ گئی ہے
ٹیلی ہیلتھ ویب سائٹ کا آغاز ہوگیا، ڈاکٹر ٹیلی میڈیسن کے ذریعے مشورہ دے سکیں گے
وزیراعظم کے معاون خصوصی کی میڈیا بریفنگ
اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ پہلے روزے میں لوگوں نے وائرس کے عدم پھیلا ئوسے متعلق مخصوص احتیاط کو نہیں اپنایا۔چینی اور جاپانی کمپنی نے ویکسین کی ٹیسٹنگ کیلئے رابطہ کیا ہے جس پر ان سے تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ بیرون ممالک سے آنے والے مریضوں کی تعداد 21فیصد رہ گئی ہے۔ ٹیلی ہیلتھ ویب سائٹ کا آغاز کردیا ہے،اندورن یا بیرون ملک ڈاکٹر ٹیلی میڈیسن کے ذریعے مشورہ دے سکیں گے۔اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ پہلے روزے کے دن عوام نے احتیاطی تدابیر کا مظاہرہ نہیں کیا، رمضان کے باعث بہت سے علاقوں میں رش ہے،عوام رمضان میں رش والی جگہوں پر جانے سے گریزکریں۔ احتیاط نہ کی گئی تووباتیزی سے پھیلے گی،عوام سے اپیل ہے کہ سحروافطار کے دوران احتیاطی تدابیرپرعمل کیاجائے،ڈاکٹر ظفر مرزا نے انکشاف کیا کہ بیرون ممالک سے آنے والے مریضوں کی تعداد 21فیصد رہ گئی ہے اور اب مقامی سطح پر یہ وباپھیل رہی ہے، مساجد میں جانیوالے 20 نکات پرعمل کریں۔ ہماری ڈاکٹر برادری مختلف شہروں میں پریس کانفرنس میں وائرس کا پھیلا ئوبننے والے اعمال پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز نے نیک نیتی کے ساتھ اپنے خدشات کا اظہار کیا کیونکہ وہ وائرس سے متعلق حقائق اور شعبہ صحت کی مجموعی مگر محدود استعداد کار سے بھی واقف ہیں۔ڈاکٹر ظفر مراز نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ رمضان المبارک میں رش والی جگہ سے گریز کریں۔ڈاکٹر مظفر مرزا نے بتایا کہ گزشتہ روز حکومت کی جانب سے ایک انفارمیشن ٹیکنالوجی پلٹ فارم یاران وطن متعارف کرایا گیا جس کے تحت بیرون ملک پاکستانی ڈاکٹرز اور ہیلتھ پروفینشل خود کو رجسٹرڈ کرا کر حکومت کی کوشوں میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ کے ذریعے بھی بیرون ملک مقیم پاکستانی ڈاکٹروں کو یاران وطن کے استعمال پر زور دیا۔علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ٹیلی ہیلتھ نامی ایک ویب سائٹ کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت اندورن یا بیرون ملک ڈاکٹر ٹیلی میڈیسن کے ذریعے مشورہ دے سکیں گے۔انہوں نے بتایا کہ دونوں ویب سائٹ پر رجسٹریشن کا مراحلہ ہے۔معاون خصوصی نے بتایا کہ جو ڈاکٹر یا پیرا میڈیکل اسٹاف کورونا وائرس کے خلاف اپنی خدمات پیش کرنا چاہتے ہیں تو ٹیلی ہیلتھ پر رابطہ کرسکتے ہیں۔معاون خصوصی برائے صحت نے اس تاثر کو رد کردیا کہ پاکستان میں وائرس کی ویکسین تیار ہورہی ہے اور آئندہ چند ماہ میں علاج کے لیے موجود ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ویکسین کی تشکیل کے لیے دنیا بھر میں بہت کام ہورہا ہے لیکن پاکستان میں ویکسین بنانے کے حوالے سے کوئی کام نہیں ہورہا۔ڈاکٹر ظفر مراز نے وضاحت کی کہ چین کی ایک کمپنی نے ویکسین کی ٹیسٹنگ و ٹرائل کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا ہے جبکہ ہم نے ان سے مذکورہ ٹرائل کا حصہ بننے کے لیے قواعد دستاویزات کی شکل میں طلب کی ہیں۔انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ پاکستان میں اگلے چند ماہ میں ویکسین مل جائے گی۔علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ جاپان میں انٹی وائرل دوائی پر بھی کام ہورہا ہے اور جاپان کے قونصل خانہ نے بھی ٹرائل کے لیے پاکستان سے رابطہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جاپان سے مزید تفصیلات طلب کی ہیں جس کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائیگا۔
#/S