سرینگر( صباح نیوز )
مقبوضہ کشمیر میںقابض فوج نے کشمیری مجاہدین کے خلاف اپنے فوجی آپریشنز تیز کردئیے ہیں حالیہ دنوں میں جنوبی کشمیر میں چار مختلف آپریشنوں میں 10 مجاہدین اور انکا ایک ساتھی شہید ہوئے جبکہ صرف24گھنٹوں میں چار مجاہدین اور ان کا ایک ساتھی بھی شہید کئے گئے، لاک ڈائون کے باعث اتوار کو بھی وادی بھر میں بندشیں نافذ رہیں،ماہ رمضان کے باوجود لاکھوں کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہیں بندشوں کے نتیجے میں کئی علاقے مکمل سیل رہے جبکہ وادی کے طول عرض میں جاری بھارتی فوج کے کریک ڈاون کے دوران گرفتاریاں بھی جاری ہیں مزید ڈیڑھ درجن سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا، صباح نیوز کے مطابق قابض فوج نے مجاہدین کشمیر کے خلاف اپنے فوجی آپریشنز بھی تزکئے ہیں، جنوبی کشمیر میں حالیہ ایام کے دوران چار مختلف آپریشنوں میں 10 مجاہدین اور انکا ایک ساتھی شہید ہوئے جبکہ صرف24گھنٹوں میں چار مجاہدین اور ان کا ایک ساتھی بھی شہید کئے گئے،ہفتہ کی صبح 4بجکر 15منٹ پر اونتی پورہ کے گوری پورہ گائوں میں مجاہدین کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر قابض فوج کی 50 آر آر،کیساتھ مل کر آپریشن کیا گیا۔پولیس کے مطابق مجاہدین نے زیر زمین ایک ہائیڈ اوٹ بنا کر اس میں پناہ لے رکھی تھی۔ہائیڈ اوٹ کھیت میں بنایا گیا تھا۔ایک پولیس آفیسر نے کہا کہ پولیس عسکریت پسندوں کے اعانت کاروں کی حرکات و سکنات پر نظر رکھے ہوئے تھی۔ انکے ساتھی کو گرفتار کر کے اسکی تفتیش کی گئی جس کے بعد اس نے فورسز کو ہائیڈ اوٹ کا پتہ بتایا اور فورسز کو وہاں تک لے گیا۔انہوں نے کہا کہ جونہی فورسز ہائیڈ اوٹ کی طرف بڑھنے لگے تو عسکریت پسند باہر آئے اور انہوں نے فائرنگ کی جس کے بعد فائرنگ کا مختصر تبادلہ ہوا جس میں دونوں عسکریت پسند مارے گئے۔فائرنگ کے تبادلے میں انکا ساتھی بھی شہید ہوا۔ حزب المجاہدین سے تعلق رکھنے والے دونوں مجاہدین اور انکے ساتھی کی لاشوں کو دفنانے کیلئے گاندربل لیا گیا،ان شہدا ء میںشاہد منظور عرف رضوان بھائی ولد منظور احمد پینچو ساکنہ نیو کالونی اونتی پورہ اورشفاعت الاسلام عرف سعید بن زید ساکنہ ترال شامل ہیں،بھارتی قابض فوج نے ان مقامی مجاہدین کو غیر ملکی قرار دے کر گاندربل میں سپرد خاک کردیا گیا اور لاشیں لواحقین کے حوالے نہیں کی گئی ،جس پر علاقے میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے بھی کئے،علاوہ ازیں مقبوضہ علاقے میں لاک ڈاون سے مقبوضہ وادی ایک بند جیل کا منظر پیش کررہی ہے جہاں پرلاکھوں کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہیں، بندشوں کی صورتحال نہ صرف شہر سرینگر بلکہ بڑے بڑے دیہات، ضلع و تحاصیل صدر مقامات اور دیگر قصبوں اور قریب قریب ہر علاقے میں جاری رہی۔وادی کے ریڈ زونوں میں نقل و حرکت پر مکمل طور پر پابندی عائد ہے۔شہر کے مقابلے میں دیگر قصبوں، ضلع صدر مقامات اور دہی علاقوں میں کوئی نرمی نہیں دی جارہی ہے۔دہی علاقوں اور قصبوں میں لاک ڈائون پر سختی کیساتھ عمل در آمد کیا جارہا ہے۔ شہر کو مختلف اضلاع سے ملانے والی شاہرائوں کے ساتھ ساتھ تمام بین ضلعی سڑکوں پر مکمل سناٹا ہے اور صرف اکا دکا کی گاڑیاں نظر آرہی ہیں۔بین ضلعی آمد و رفت پر مکمل پابندی پہلے ہی عائد ہے۔قابض فوج نے ماہ رمضان کے باوجود وادی کے طول وعرض میں کریک ڈاو ن جاری رکھا ہوا اس دورا ن نوجوانوں کو خاص کر گرفتار کیا جاتا ہے، سیکورٹی فورسز نے ضلع اودھمپور میں مشکوک نقل و حرکت پر تلاشی کارروائی شروع کی تاہم اسے کوئی کامیابی نہیں ملی ۔ ذرائع کے مطابق علاقے میں مشکوک افراد کی نقل و حرکت کی اطلاعات ملنے پر تلاشی کارروائی شروع کی گئی جسے بعد میں ختم کردیاگیا۔اس دوران کوئی بھی مشتبہ شخص نہیں پایاگیا۔ صدر پولیس اسٹیشن سرینگرکے تحت آنے والے علاقے میں سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کے مر تکب 13افراد کی گرفتاری عمل میں لا کر ان کے خلاف مقدمات کا اندراج کیا گیا۔ پولیس نے راج باغ پولیس اسٹیشن کے تحت آنے والے علاقے میں سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے 6 افراد کی گرفتاری عمل میں لا کر ان کے خلاف ایف آئی آر نمبر20 33/20درج کیا ۔ سوپور میں بھی کئی افراد کو گرفتار کیاگیا