مقبوضہ کشمیر،کولگام میں کشمیری عسکریت پسندوں اور قابض فوج کے درمیان تصادم ،تین بھارتی فوجی ہلاک
علاقے کے وسیع جنگلاتی علاقے کا محاصرہ ، بڑا فوجی آپریشن جاری ،آپریشن میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال
کولگام میں چھاپے ،سابق ملی ٹینٹ کمانڈر کی رہائشی گاہ سمیت کئی مقامات پر تلاشیاں
سری نگر میں تین عسکریت پسندمعاونین گرفتار، ملی ٹینٹوں کے منصوبے کو ناکام بنانے کا دعوی

سرینگر ( ویب نیوز   )

مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع کولگام میں کشمیری عسکریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان شدید تصادم میں تین بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے،علاقے کے وسیع جنگلاتی علاقے کو قابض بھارتی فوج نے محاصرہ میں لے کر بڑا فوجی آپریشن شروع کررکھا ہے ،آپریشن میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال ہورہا ہے ،کے پی آئی کے مطابق بھارتی فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز کے تین اہلکاروں کو جمعہ کی شام ضلع کے علاقے ہالن علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک حملے میں شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں وہ سری نگر کے فوجی ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔معلوم ہوا ہے کہ عسکریت پسندوں کی ابتدائی فائرنگ میں تین اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔اور بعد میں فوجی ہیلی کاپٹر کے ذِریعے سرینگر فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد بھارتی  سیکورٹی فورسز نے جمعہ کی سہ پہر ہالن منز گام جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ جوں ہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر موجود عسکریت پسندوںنے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی بھارتی فوج  نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران شدید گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی فائرنگ میں تین اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر ہسپتال منتقل کیا گیا،جہاں وہ چل بسے۔ ذرائع نے بتایا کہ فوج کی ایک بھاری جمعیت نے علاقے کو محاصرے میں لے تمام راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ علاقے میں جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے اور کسی کو بھی گاوں کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔فوجی آپریشن کے دوران گن شب ہیلی کاپٹروں کابھی استعمال کیا جارہا ہے ، آخری اطلاعات موصول ہونے تک علاقے میں شدید گولیوں کا تبادلہ جاری تھا۔ اس سلسلے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے،علاوہ ازیں بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) نے جنوبی ضلع کولگام میں کئی مقامات پر چھاپے مارے۔۔ ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے کی ٹیمیں پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کی مدد سے جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور کولگام اضلاع میں پانچ مقامات پر چھاپے مار رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ چھاپے ملی ٹنسی سے متعلق ایک کیس آر سی 5\22 کے سلسلے میں مارے جا رہے ہیں۔ پچھلے دو ماہ سے این آئی اے ، ایس آئی اے اور ایس آئی یو نے سرگرم عسکریت پسندوں اور ان کے مدد گاروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون شروع کیا ہے،علاوہ ازیں سری نگر کے نٹی پورہ علاقے میں پولیس نے ٹی آر ایف (لشکر طیبہ کی ذیلی تنظیم) سے وابستہ تین عسکریت پسند معاونین کوگولہ بارود سمیت گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد سری نگر پولیس نے ہرنہ بل نٹی پورہ کے نزدیک ایک ناکہ لگایا جس دوران تین ملی ٹینٹ معاونین جن کی شناخت عمران احمد نجار ولد مرحوم عبدالرحمن نجار ساکن بلبل باغ بارہ مولہ، وسیم احمد مٹا ولد طاریق احمد مٹا ساکن قمر واری سری نگر اور وکیل احمد بٹ ولد نذیر احمد بٹ ساکن پازالپورہ بجبہاڑہ کے بطور ہوئی ہے کی گرفتاری عمل میں لائی۔انہوں نے بتایا کہ گرفتار شدگان کی جامہ تلاشی کے دوران تین ہینڈ گرینیڈ، دس پستول گولیوں کے راونڈ 25اے کے راونڈ اور دوسرا قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے۔  وکیل احمد بٹ کودو سال تک جیل میں رہنے کے بعد حال ہی میں اسے سینٹرل جیل سے ضمانت پر رہا گیا۔  ترجمان نے دعوی کیا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ تینوں سری نگر شہر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کی خاطر منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ ان کے مطابق گرفتار شدگان نے تخریبی سرگرمیوں کو انجام دینے کی خاطر ٹی آر ایف سے دھماکہ خیز مواد اور گولہ بارود بھی اکھٹا کیا تھا۔انہوں نے بتایاکہ مذکورہ افراد کی گرفتاری سے ملی ٹینٹوں کے ایک بڑے منصوبے کو ناکام بنایا گیا۔