قومی اسمبلی اجلاس، پی ٹی وی پر کشمیر کا نقشے غائب ہونے کا معاملہ اٹھ گیا
گزشتہ روز سے پی ٹی وی کے پروگرام میں آزاد کشمیر کا نقشہ غائب ہونے پر کوئی حکومتی وضاحت سامنے نہیں آئی
اگر غلطی سے ہوا تو چیئرمین پی ٹی وی اور پروگرام انچارج سے بلاکر پوچھا جائے، میاں جاویدلطیف
وزیر اطلاعات کو پاکستانی نقشہ غلط دکھانے پر وضاحت دینی چاہیے، حکومت
ایوان میںقومی اسمبلی اجلاس میں عقبی نشستوں پر براجمان اراکین کا احتجاج؟بولنے کا موقع نہ ملنے پر علامتی واک کیا
آٹاایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں
بلوچستان میں جعلی ڈومیسائل کے معاملہ کو ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا
اسلام آباد (صباح نیوز) قومی اسمبلی اجلاس میں پی ٹی وی پر کشمیر کا نقشے غائب ہونے کا معاملہ اٹھ گیا چیرمین قائمہ کمیٹی اطلاعات نشریات میاں جاویدلطیف نے کہا ہے کہ گزشتہ روز سے پی ٹی وی کے پروگرام میں آزاد کشمیر کا نقشہ غائب ہونے پر کوئی حکومتی وضاحت سامنے نہیں آئی اگر غلطی سے ہوا تو چیئرمین پی ٹی وی اور پروگرام انچارج سے بلاکر پوچھا جائے حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وزیر اطلاعات کو پاکستانی نقشہ غلط دکھانے پر وضاحت دینی چاہیے ایوان میںقومی اسمبلی اجلاس میں عقبی نشستوں پر براجمان اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے بولنے کا موقع نہ ملنے پر علامتی واک کیا آٹاایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دیںاحتجاج کرنے والوں میں فھیم خان جنید اکبر. افضل ڈھانڈلہ شامل سمیت دیگر ارکان شامل تھے . اسی طرح بلوچستان میں جعلی ڈومیسائل کے معاملہ کو ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا ہے میر خان محمد جمالی نے یہ معاملہ اٹھایا تھا اور کہا کہ کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی میں 50 کے قریب بھرتیاں کی گئی ہیںلیکن کوئٹہ بلوچستان سے صرف 2 لوگ بھرتی کیے گئے ہیںباقی لوگوں کو جعلی ڈومیسائل پر دوسرے صوبوں سے بھرتی کیا گیاایسے لوگوں کے خلاف تحقیقات کی جائے ، یہ لوگ کہاں سے ہیںڈپٹی اسپیکر نے معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ خالد مگسی نے کہا کہ بلوچستان کو محرومیوں کو بیٹھ کر سنجیدگی سے حل کرنا ہوگاسب کے سامنے ہے کوٹہ سسٹم میں بلوچستان کے ساتھ کیا ہوتا ہے ۔پچاس سال سوئی گیس کے لیے بلوچستان کی قربانی سب کے سامنے ہے ۔انھوں نے کہا کہ تربت واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہیںبلوچستان کے مسائل حل نہ کیے گئے تو منفی تاثر زیادہ پھیلے گا۔کوئی واقعہ ہوتا تو ہمیں بلوچستان یاد آتا، بعد میں پھر بھول جاتے ہیں۔ ریاض فتیانہ نے کہا کہ ابھی تک کرونا کو جو ٹرینڈ سامنے آیا ہے اسکے مطابق پاکستان میں ہر چھٹا شخص کورونا کا شکار ہے۔ابھی تک کی رپورٹس کے مطابق پاکستان میں 3 کروڑ لوگوں کا کورونا کا شکار ہونے کا خطرہ ہے ۔ہمیں اپنی ٹیسٹنگ استعداد کار کو بڑھانا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین جن کا عوام سے زیادہ رابطہ ہوتا ہے انکے فوری طور پر ٹیسٹ کیے جائیں۔زیادہ تر لوگ کورونا کے خوف سے مررہے ہیں۔ملک میں ذہنی صحت پالیسی کی ضرورت ہے، سائیکالوجسٹ سامنے آئیں اور عوام کو خوف سے باہر نکالیںملک بھر میں ایجوکیشن سسٹم کو بحال کیا جائے ۔قومی اسمبلی میں ٹڈی دل پر بحث کا آغاز ہوگیا ہے ۔میاں جاوید لطیف نے کہا کہ پی ٹی وی پر کشمیر کے نقشے کے غائب ہونے کا معاملہ اٹھا دیا۔ کل سے پی ٹی وی کے پروگرام میں آزاد کشمیر کا نقشہ غائب ہونے پر کوئی حکومتی وضاحت سامنے نہیں آئی اگر غلطی سے ہوا تو چیئرمین پی ٹی وی اور پروگرام انچارج سے بلاکر پوچھا جائے ۔میاں جاوید لطیف نے مزید کہا کہ کل پی ٹی وی کے پروگرام میں آزاد کشمیر کو پاکستان کے نقشہ میں نہیں دکھایا گیااگر یہ غلطی تھی تو 24 گھنٹوں میں وضاحت آنی چائیے تھی انھوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان آئے روز کشمیر پر بھاشن دیتے ہیںموجودہ حکومت کشمیر پر پالیسی نہیں دے سکی چئیرمین پی ٹی وی اور پروگرام انچارج سے وضاحت لیں کہ یہ غلطی اس وقت ہوئی جب دنیا کی نظریں کشمیر پر ہیں مشیر پارلیمانی اموربابر اعوان نے کہا کہ کشمیر پر ہماری وہی پالیسی ہے جو ہمیشہ سے تھی۔بھارت کے حالیہ اقدامات تسلیم نہیں کرتے وزیر اطلاعات کو پاکستانی نقشہ غلط دکھانے پر وضاحت دینی چاہیے۔ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ کشمیر پر اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے۔ایم کیو ایم کے رہنما اقبال محمد علی نے کہا کہ عوام کہتے ہیں کہ صوبے ایس او پیز پر متفق نہیں ہیں۔وزیراعظم کو چاہیے تمام صوبوں سے مل کر حکمت عملی بنائی جائے۔سندھ میں اسپتالوں کی بہتری کے تو بہت دعوے کیے گئے مگر عمل کچھ نہیں ہوا۔کے الیکٹرک کا مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہواکراچی میں پانی کا مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوا۔واٹر بورڈ کے افسران کے اثاثے چیک کیے جائیں۔پورا رمضان ٹینکر مافیا کمائی کرتا رہا ہے ۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی نااہلی کے باعث عمارتیں گر رہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ ڈومیسائل کا ایشو آئے گاجب نوکریاں آتی ہیں سندھ اربن اور رورل کا الگ کوٹہ ہوتا ہے۔قومی اسمبلی اجلاس میں عقبی نشستوں پر براجمان اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے بولنے کا موقع نہ ملنے پر علامتی واک کیا آٹاایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دیںاحتجاج کرنے والوں میں فھیم خان جنید اکبر. افضل ڈھانڈلہ شامل سمیت دیگر ارکان شامل تھے اور ڈپٹی سپیکر کی یقین دہانی کے بعد واپس آگئے