یپلز لبریشن آرمی کے ساتھ جھڑپ میں ایک بھارتی کرنل سمیت 3 بھارتی فوجی ہلاک
بھارت ا اور چین کے درمیان مشرقی لداخ سرحدی کشیدگی نے ایک بار پھر سر اٹھا لیا ہے
گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے مشرقی لداخ میں ہندوستانی اور چینی فوج دستے آمنے سامنے تھے
لیہ ، لداخ(کے پی آئی)
بھارت ا اور چین کے درمیان مشرقی لداخ سرحدی کشیدگی نے ایک بار پھر سر اٹھالیا ہے۔ مشرقی لداخ میں وادی گالوان (Galwan ) میں چینی پیپلز لبریشن آرمی کے ساتھ جھڑپ میں ایک بھارتی کرنل سمیت 3 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق یہ جھڑپ گزشتہ رات ہوئی ۔ جھڑپ کے بعد دونوں طرف کے سینئر فوجی حکام کشیدگی میں کمی کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔ تازہ کشیدگی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے مشرقی لداخ میں ہندوستانی اور چینی فوج دستے آمنے سامنے تھے ۔اطلاعات کے مطابق ، چینی فوج کی ایک بڑی تعداد وادی گالان اور پیانگونگ تسہ میں ایل اے سی کے ہندوستانی کنارے میں ڈیرے ڈال رہی ہے۔ ۔ لداخ میں سرحد کے نزدیک چینی فوج کے ہیلی کاپٹر بھی پرواز کرتے ہوئے دیکھے گئے ہیں جبکہ، دولت بیگ اولڈی، دریائے گلوان اور پینگونگ سو جھیل کے اطراف میں انڈین اور چینی فوج نے اپنی تعیناتی میں اضافہ کیا ہے۔ دونوں ملکوں نے اپنے اپنے علاقے کی جھیلوں میں کشتیوں کی گشت میں بھی اضافہ کیا ہے۔انڈیا اور چین کے درمیان تین ہزار 488 کلومیٹر کی مشترکہ سرحد ہے۔ یہ سرحد جموں وکشمیر، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، سکم اور اروناچل پردیشمیں انڈیا سے ملتی ہے اور اس سرحد کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ مغربی سیکٹر یعنی جموں و کشمیر، مڈل سیکٹر یعنی ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ اور مشرقی سیکٹر یعنی سکم اور اروناچل پردیش۔بہر حال انڈیا اور چین کے درمیان سرحد کی مکمل حد بندی نہیں ہوئی اور جس ملک کا جس علاقے پر قبضہ ہے اسے ایل اے سی کہا گیا ہے تاہم دونوں ممالک ایک دوسرے کے علاقے پر اپنا علاقہ ہونے کا دعوی کرتے رہے ہیں جو کشیدگی کا باعث بھی رہا ہے۔چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے فوجی مشرقی لداخ کی سرحد کے ساتھ حساس علاقوں میں منتقل ہوگئے ہیں