نئی دہلی (ویب ڈیسک)
بھارت کے سابق صدر اور کانگریس کے سینئر رہنما پرناب مکھر جی چل بسے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق صدر 10 اگست کو دماغ کی سرجری کیلئے دہلی کے آرمی ہسپتال داخل ہوئے مگر کورونا کے باعث پھیپھڑوں کے انفیکشن کی وجہ سے ان کی حالت سنبھل نہ سکی، ان کی عمر 84 برس تھی۔ وہ 2012 سے 2017 تک بھارت کے صدر رہے۔ منکشف امریکی سفارتی دستاویزات میں پرناب مکھرجی کو کانگریس پارٹی کا پاور فکسر قرار دیا گیا تھا۔
بنگال سے تعلق رکھنے والے پرناب مکھرجی سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کے قریبی ساتھی اور 1975 کی بدنام زمانہ ایمرجنسی کے دوران کابینہ کے رکن تھے۔ 1984 میں اندرا گاندھی کے قتل کے بعد کانگریس کی قیادت کیلئے راجیو گاندھی کے حریف ہونے کے باعث پرناب مکھرجی سیاسی منظر نامے سے کچھ عرصہ دور رہے۔ 1991 میں راجیو گاندھی کے قتل کے بعد قسمت کی دیوی ان پر دوبارہ مہربان ہو گئی۔ سابق وزیراعظم منموہن کے دس سالہ دور میں وہ دفاع، خارجہ اورخزانے کے وزیر رہے، مخلوط حکومت میں اچھے مذاکرات کار کے طور پر نام کمایا۔ بطور وزیر خزانہ مختلف معاشی اقدامات نہ کرنے پر انہیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ 2012 میں وہ بھارت کے صدر بھی منتخب ہوئے۔