کراچی (ویب ڈیسک)
سندھ کے ضلع دادو کے تحصیل جوہی کی گاج ندی میں سیلابی پانی سے تباہ کاریاں جاری ہیں اور وبائی امراض سے 5 بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے بے یار و مددگار پڑے ہیں۔
جوہی اور کاچھو میں حالیہ بارشوں کے باعث سیلابی پانی سے سیکڑوں گاؤں متاثر اور مکانات منہدم ہونے سے ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے جبکہ کروڑوں روپے کا مالی نقصان ہوا ہے۔ زمینی رابطہ منقطع ہونے سے صورتحال سنگین ہوگئی ہے جبکہ خوراک کا بحران بھی پیدا ہوگیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ اور دادو کے اسمبلی ممبران عوام کی مشکلات کے حل میں دلچسپی لیتے نظر نہیں آتے جن کی نااہلی کے باعث امدادی راشن، صاف پانی، ٹینٹ اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی ہے۔ سیلاب متاثرین بھوک اور بیماریوں کا سامنا کررہے ہیں اور مسلسل 26 روز سے کھلے آسمان تلے محصور ہیں۔
سیلابی پانی استعمال کرنے سے لوگوں میں ڈائریا اور دیگر وبائی امراض پھوٹ پڑے۔ کاچھو کے مرکزی شہر واہی پاندھی میں 5 بچے پیٹ کی بیماریوں سے دم توڑ چکے ہیں۔
متاثرین نے ضلعی انتظامیہ اور پی پی کے مقامی قیامت پر امدادی سامان کی بندر بانٹ کا الزام لگاتے ہوئے راشن اور ٹینٹ کی جیالوں میں تقسیم کے خلاف احتجاج کیا۔
ادھر وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے پران ندی اور ایم ایم ڈی نالے کا معائنہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں زیادہ بارشوں کے باعث نکاسی آب کے نالوں میں طغیانی اور علاقے میں سیلابی صورت حال پیدا ہوئی، صورت حال بہتر ہونے کے بعد محکمہ آب پاشی کے حکام کے ساتھ مل کر نکاسی آب کے نالوں کی توسیع ہوگی اور اس مسئلے کا مستقل حل نکالیں گے۔