PM Imran Khan

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وزیراعظم نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش تھی، عدالتوں اور فوج کو بدنام نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان کی مسلح افواج قومی سلامتی کی ضامن ہیں۔ ن لیگ نے ایک بار پھر بھارتی ایجنڈے کو فروغ دیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن کی اے پی سی، قرارداد اور ملکی سیاسی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا اپوزیشن کی اے پی سی ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش تھی، پاکستانی فوج قومی سلامتی کی ضامن ہے، بیرون ملک ایک پوری لابی پاک فوج کے خلاف سرگرم عمل ہے، ملکی اداروں کو بدنام کرنے کی سازش ناکام بنائیں گے۔

قبل ازیں مشیر پارلیمانی امور بابراعوان سے ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا اے پی سی میں پوری اپوزیشن قوم کے سامنے بے نقاب ہوئی، یہ نیب اور تحقیقاتی اداروں کو مطلوب افراد کی کانفرنس تھی، قومی ادارے قابل احترام ہیں، ادارے ایک پیج پر ہیں اور ملک کے اتحاد کی ضمانت ہیں۔

وزیراعظم نے کہا نواز شریف کی تقریر مجھے کیوں نکالا کا پارٹ ٹو تھی، تقریر کے ذریعے ان کی اصلیت پوری قوم کے سامنے آئی، احتساب کا عمل جاری رہے گا، نہ پہلے بلیک میل ہوئے نہ اب ہوں گے۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔