لاہور (ویب ڈیسک)
گلبرگ میں واقع حفیظ سنٹر میں آتشزدگی سے کروڑوں روپے مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔
لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع حفیظ سنٹر میں ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں کروڑوں روپے مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا، شہر بھر سے 30 سے زائد فائربریگیڈ اور ریسکیو کی گاڑیاں آگ بجھانے کی کوشش میں مصروف عمل ہیں تاہم تاحال آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا۔
ریسکیو حکام کے مطابق صبح 6 بجے پلازے کی دوسری منزل پر واقع ایک موبائل کی دکان میں آگ لگی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے دوسری منزل پر واقع تمام دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی 10 گاڑیاں جائے حادثہ پر پہنچی اور آگ بجھانے میں مصروف ہوگئیں، تاہم آگ نے تیسرے چوتھے فلور کی کئی دکانوں کو لپیٹ میں لے لیا۔
ریسکیوحکام نے بتایا کہ پلازے میں موبائل، کمپیوٹر اور الیکٹرونس کی دکانیں ہیں، اور آگ لگنے کی وجوہات کا ابھی تعین نہیں کیا جا سکا، پلازے کی چھت پر کئی سو لیٹر جرنیٹر کے لئے ڈیزل موجود ہےاور آگ پلازے کی چھت کی جانب پھیل رہی ہے جس سے مزید نقصان ہونے کا خدشہ ہے، تاہم اتوار کا روز ہونے کی وجہ سے مارکیٹ بند تھی اور فی الحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔
پلازے کے باہر شہریوں اور دکان داروں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی، ٹریفک پولیس نے مین بلیووارڈ کو مخصوص مقامات سے بند کر دیا اور پولیس کی بھاری نفری شہریوں کو پلازے سے دور رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نے انتظامیہ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے، اور حفیظ سنٹر میں آتشزدگی پر قابو پانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ اور ریسکیو 1122آگ پر قابو پانے کیلئے ہر ضروری اقدام اٹھائیں، پلازے میں پھنسے ہوئے افراد کو بحفاظت نکالنا پہلی ترجیح ہے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کی گلبرگ پلازے میں لگی آگ پر قابو اور ریسکیو ورک کیلئے پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں، آئی جی نے ڈی آئی جی آپریشن لاہور اشفاق خان اور ڈویژنل ایس پی کو موقع پر رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس ٹیمیں ریسکیو 1122 کے ساتھ مل کر فائر فائٹنگ آپریشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے امدادی ٹیموں اور شہریوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے، آگ پر جلد از جلد قابو پا کر شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، ریسکیو آپریشن مکمل ہونے تک پولیس ٹیمیں موقع پر موجود رہیں۔