کراچی (ویب ڈیسک)
آئی جی سمیت سندھ پولیس کے دیگر اعلی افسران نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری اور رہائی کے معاملے بعد پیدا ہونے والی صورت حال میں چھٹیوں پر جانے پر غور شروع کردیا ہے جب کہ ایڈیشنل آئی جی نے دو ماہ کی چھٹی کی درخواست جمع کروا دی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ مشتاق مہر نے چھٹی کی درخواست تیار کرلی ہے اور آئی جی سندھ آج ہی اپنی چھٹی کی درخواست حکام کو ارسال کردیں گے۔ آئی جی سندھ مشتاق مہر سمیت کئی افسران نے چھٹی پر جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
میڈیا کے مطابق ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ عمران یعقوب منہاس نے اس معاملے پر دل برداشتہ ہو کر دو ماہ کی چھٹیوں کے لیے دخواست دے دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس کے تمام افسران کل کے واقعے کے بعد صدمے میں ہیں۔ ایسے ماحول میں کام نہیں کرسکتا۔
ذرائع کے مطابق کیپٹن صفدر کی گرفتاری اور رہائی کے معاملے پر آئی جی سمیت سندھ پولیس کے دیگر اعلی افسران چھٹیوں پر جانے پر غور کررہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ مشتاق مہر آج دفتر نہیں آئے۔
واضح رہے کہ 18 اکتوبر کو کراچی میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے میں شرکت کے لیے آنے والی مسلم لیگ نواز کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے مزار قائد پر حاضری دی۔ اس موقعے پر مریم نواز کے خاوند کیپٹن (ر) صفدر نے مزار کے اندرونی احاطے میں نعرے بازی کی، جس پر تحریک انصاف کی جانب سے شدید تنقید کی گئی اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ جس کے بعد اگلے ہی صبح کیپٹن (ر) محمد صفدر کو نجی ہوٹل سے گرفتار کرلیا گیا۔
بعد ازاں انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف مقدمے میں تمام دفعات قابل ضمانت ہونے کی بنا پر ان کی ضمانت منطور کرکے انہیں رہا کرنے کے حکم جاری کیا گیا۔ قبل ازیں آئی جی سندھ کے بارے میں اس طرح کی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ انہوں ںے کیپٹن (ر) صفدر کی رہائی کے احکامات دباؤ میں آکر دیے تھے۔ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا اعلان کرچکے ہیں۔