اسلام آباد (ویب ڈیسک)
نیب ایگزیکٹو بورڈ میںسابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ،سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری ،سابق ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان،سابق پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم فواد حسن فواد سمیت دیگر کے خلاف بھی 11 کرپشن ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری
قومی احتساب بیورو(نیب )ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری،سابق ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان،سابق پرنسپل سیکریٹری وزیراعظم فواد حسن فواد اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی ۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اہم اجلاس چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ،پراسیکیوٹر جنرل احتساب، ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر موجود تھے ۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں11 کرپشن کیسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ اس میں سب سے اہم سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نیا کرپشن ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ نواز شریف ،فواد حسن فواد، آفتاب سلطان کے خلاف 73 سیکورٹی گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا ریفرنس دائر ہوگا۔ 73 سیکورٹی گاڑیوں کے استعمال سے خزانے کو پونے 2ارب روپے کا نقصان ہوا ۔ 73 گاڑیوں پر پابندی عائد تھی لیکن من پسند افراد کو غیر قانونی طورپر الاٹ کی گئی اس ریفرنس میں نواز شریف کو ملزم بنانے کے لئے با قاعدہ منظوری دی گئی ، سابق وقاقی وزیر احسن اقبال پر اختیارات کا ناجائز استعمال ،نارووال اسپورٹس سٹی کا اسکوپ 3کروڑ سے 3ارب روپے تک بڑھانے کا الزام ہے اس کے علاوہ اسپورٹس سٹی کیس میں اسپورٹس بورڈ کے حکام اور وزارت بین الصوبائی رابطہ کے آفیسرز کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، سابق ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرا کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اس کے علاوہ سابق سی ڈی اے چیئرمین فرخند اقبال کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ سابق سیکرٹری داخلہ شاہد خان کے خلاف کرپشن دائر کرنے کی بھی منظوری دی گئی ۔چیئرمین نیب نے سابق ممبر پلاننگ اینڈ ڈیزائن عبدالعزیز قریشی، سابق ڈی جی پلاننگ غلام سرورسندھو، محبوب علی خان، سابق ڈائریکٹر وقار علی خان، سابق ڈپٹی ڈائریکٹر مسعود الرحمن، سابق اسٹیٹ منیجمنٹ آفیسر محمد اشفاق، سابق سی ای او این ٹی ایس ہارون سمیت دیگر افسران کیخلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنیکی منظوری دی ہے۔نیب اعلامیے میں بتایا گیا کہ این ٹی ایس کے ملزمان پر عوام کو بڑے پیمانے پر لوٹنے کا الزام ہے۔اسی طرح سابق اسٹیٹ منیجمینٹ افسر لطیف عابد، سابق ڈی ڈی ای ایم رحیم خان، شیراعظم وزیر کیخلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے جن پر مبینہ طور پر کلینک کے پلاٹ کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا الزام ہے۔نیب نے زرداری کیخلاف دائر پارک لین ضمنی ریفرنس پر اعتراض دور کر دیئے، ملزمان پر بعدازاں غیر قانونی طور پر لیز کی مدت میں اضافے کا بھی الزام ہے۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں چار انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی ہے، جن میں رانا ثنا اللہ اور ایم پی اے علیم خان کے خلاف تحقیقات بھی شامل ہیں۔چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالمعید فاروقی اور میسرز آئیڈیل ہائیڈروٹیک سسٹم کے خلاف بھی بدعنوانی کا ضمنی ریفرنس دائر کرنیکی منظوری دی گئی ہے۔نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان نے اختیارات کے ناجائز استعمال کرنے کا الزام ہے، ان ملزمان نے قومی خزانے کو 9.012 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہاکہ نیب اب تک لوٹے گئے 466 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرواچکا ہے اور نیب کا ایمان ہے کہ پاکستان کوکرپشن سے پاک کرنا ہے اور اس مقصد کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر ہدایات جاری کی ہیںکہ میگا کرپشن کیسز کو جلد سے جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔ نیب پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کیلئے کوشاں ہے۔نیب کرپشن کے خاتمے کو یقینی بنائے گا۔