راولپنڈی(اے پی پی)بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے شر پسند عناصر کی جانب سے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں پاک فوج کے جوانوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 27 اکتوبر یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر دشمن نے ایک بار پھر اپنی سیاہ تاریخ اور مذموم عزائم کو دوبارہ پروان چڑھانے کیلئے مدرسہ کے معصوم بچوں کو خون میں نہلا دیا۔
اُس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفرکردار تک نہ پہنچائیں،کل بھی پور ی قوم نے دہشت گردوں کے بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے بے مثال یکجہتی کا مظاہرہ کیا تھا اور آج بھی ہم اُس جذبے کے تحت ایک ہیں ، ہمارا دکھ کل بھی مشترک تھا اورآج بھی، دشمن کل بھی وہی تھا اور دشمن آج بھی وہی ہے، کل بھی قوم نے دُشمن کو مسترد کیا اور دہشت گرد نظریے کو شکست دی۔
مدرسے پر حملہ اسلام دُشمنی ہے، مساجد، امام بارگاہیں، گرجا، مندر، تعلیمی ادارے، سیکورٹی اہلکار اورمعصوم شہری دہشت گردوں کا نشانہ ہیں، افغانستان اور پاکستان کا امن ایک دوسرے سے جڑا ہے، افغان مہاجرین کو بھی چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، دانستہ یا نادانستہ دشمن کے ہاتھوں استعمال نہ ہوجائیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اپردیر مالاکنڈ کے دورہ اور لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں مدرسہ دھماکے میں زخمی بچوں اور دیگر زخمیوں کی عیادت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اَپر دیر مالاکنڈ ڈویژ ن کا دورہ کیا ۔ کور کمانڈر پشاور کور لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود نے آرمی چیف کی آمد پر استقبال کیا۔ بری فوج کے سربراہ کو استحکام آپریشز اور بارڈر مینجمنٹ پر بریفنگ دی گئی۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے سنگلاخ اور دشوار گزار علاقے میں بارڈر فنسنگ پر ٹروپس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت اور بارڈر مینجمنٹ سسٹم پاکستان کے امن کے عزم کی حقیقی عکاس ہیں۔آرمی چیف نے جوانوں کو علاقے میں امن کے قیام کیلئے کی گئی کوششوں پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔
آرمی چیف نے لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں مدرسہ دھماکے میں زخمی ہونے والے بچوں اور دیگر افراد کی عیادت بھی کی اور اُنکی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ اس موقع پر بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ 16 دسمبر 2014ء کو اے پی ایس پشاور میں معصوم بچوں کو ٹارگٹ کیا گیا۔
27 اکتوبر یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر دشمن نے ایک بار پھر اپنی سیاہ تاریخ اور مذموم عزائم کو دوبارہ پروان چڑھانے کیلئے مدرسہ کے معصوم بچوں کو خون میں نہلا دیا گیا، ان بچوں میں افغان مہاجرین کے بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل تھی ۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ہم متحد ہیں اور ملکر اس کا مقابلہ کرینگے، میں یکجہتی اور عزم کا اظہار کرنے کیلئے خاص طور پر مدرسے کے ان بچوں، اساتذہ اور خاندانوں کا دُکھ بانٹنے آیا ہوں۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ افغانستان اور پاکستا ن دونوں نے پچھلی دو دہائیوں میں دہشت گردی کا سامنا کیا ہے، پاکستان نے مہاجرین بھائیوں کیلئے اپنے دِل اور دروازے کھول دیے، ہم ہمیشہ افغان بھائیوں کے دُکھ اور سکھ میں شریک ہیں، افغانستان اور پاکستان کا امن ایک دوسرے سے جُڑا ہے۔