مقبوضہ کشمیرمیں پلوامہ میں بھارتی فورسز اور حریت پسندوں کے مابین تصادم شروع
چار نوجوان شہید، ایک فوجی اہلکار زخمی
سری نگر(ویب ڈیسک )
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پاریگام میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم ہوا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پولیس، فوج کی 50 آر آر اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم نے حریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے پر علاقے کو محاصرے میں لیا اور سرچ آپریشن شروع کیا۔ جب سکیورٹی فورسز کی مشترکہ ٹیم مشتبہ مقام کی طرف پہنچی تو وہاں فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق علاقے میں دو سے تین حریت پسند کے چھپے ہونے کی اطلاع ہے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کے صوبہ جموں کے نگروٹہ میں بھارتی قابض فورسز اور حریت پسندوں کے درمیان تصادم میں چار حریت پسند شہید ہو گئے ہیں۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جموں کے بن ٹول پلازہ نگروٹہ کے قریب حریت پسندوں اور فورسز کے درمیان تصادم صبح پانچ بجے شروع ہوا۔پولیس کے مطابق حریت پسندوں کا ایک گروپ، جو گاڑی میں سوار تھا، نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی۔ کاروائی میں چار حریت پسندوں کو شہید کیا گیا جبکہ ایک اہلکار زخمی ہو گیا جس کی شناخت کلدیپ راج ولد سبھاش چندر عمر 32 برس ہو ئی ہے۔ زخمی اہلکار کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق چاروں نوجوانوں کا تعلق جیش محمد سے تھا، جو کشمیر کی جانب جا رہے تھے۔پولیس کے مطابق آپریشن میں صرف ایس او جی شامل ہے۔میڈیا کو انکاونٹر کے مقام پر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے، اور انہیں نگروٹہ پاس کے قریب روکا گیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق جموں – سرینگر قومی شاہراہ کو بھی انکانٹر کے پیش نظر بند کر دیا گیا ہے۔ادھم پور اور دیگر ملحقہ علاقوں میں سکیورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے۔اس سے قبل، حریت پسندوں نے 31 جنوری کو بن ٹول پلازہ کے قریب پولیس ٹیم پر فائرنگ کی تھی ، جس میں تین حریت پسند شہید اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا تھا۔
آئی جی پی جموں مکیش سنگھ نے کہا کہ ‘جس ٹرک میں حریت پسند سوار تھے اس کا ڈرائیور فرا ر ہونے میں کامیاب ہوا۔ ہم اس کی تلاش کر رہے ہیں۔ یہ ممکن ہے کہ وہ کسی بڑے حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ ممکن ہے کہ وہ ڈی ڈی سی الیکشن کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ اس سلسلہ میں تحقیقات جاری ہے۔’