القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری افغانستان میں انتقال کرگئے
کابل(ویب ڈیسک )القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری افغانستان میں انتقال کرگئے ،عرب میڈیا کی رپورٹ کیمطابق اسامہ بن لادن کے بعد القاعدہ کی کمانڈ سنبھالنے والے ایمن الظواہری 69 برس کی عمر میں افغانستان میں انتقال کرگئے ، عرب ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کا انتقال ایک ماہ قبل ہوا ہے۔ خلیجی اخبارعرب نیوز نے دو مسلمان ممالک کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ ڈاکٹر ایمن الظواہری کا انتقال طبعی طور پر ہوا ہے۔عرب ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ القاعدہ سے قریبی تعلق رکھنے والے ایک مترجم کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ایمن الظواہری کا انتقال گزشتہ ہفتے افغانستان کے صوبے غزنی میں ہوا ہے۔ ان کے انتقال کے حوالے سے اس کا کہنا ہے کہ وہ سانس کی بیماری میں مبتلا تھے اور وہ اس کا علاج بھی نہیں کرا رہے تھے۔عرب نیوز کے مطابق چار سیکیورٹی اہلکاروں نے جن کا تعلق دو اسلامی ممالک سے ہے، نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 69 سالہ ڈاکٹر ایمن الظواہری کا انتقال ہو گیا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے کہا کہ مصری شہری ڈاکٹر ایمن الظواہری کے متعلق ہمیں بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔القاعدہ کے ایک رہنما حمزہ بن لادن تھے جنہیں یو ایس کاونٹر ٹیررازم آپریشن میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ وہ اسامہ بن لادن کے صاحبزادے تھے جب کہ دوسرے رہنما ابو محمد المصری تھے جنہیں میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال ایران میں ہلاک کیا گیا تھا۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق افغانستان میں القاعدہ کے ایک قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ایمن الظواہری رواں ماہ ہلاک ہوئے ہیں۔ ان کے جنازے میں ایک محدود تعداد میں ان کے ساتھیوں نے شرکت کی تھی۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق ذرائع نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ جنازہ غائبانہ ادا کیا گیا یا ان کی تدفین کے دوران ادا کیا گیا۔عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی عہدیدار نے ڈاکٹر ایمن الظواہری کے انتقال کی تصدیق نہیں کی لیکن ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس اس حوالے سے مصدقہ معلومات تک رسائی کی کوشش ضرورکررہی ہے۔افغان سکیورٹی ادارے این ڈی ایس کے ترجمان نے بھی عرب نیوز کو بتایا کہ انہیں القاعدہ رہنما کی موت کے حوالے سے کوئی خبر نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے کوئی موقف بھی نہیں دے سکتے ہیں، القاعدہ کے رہنما 19 جون 1951 کو مصر میں پیدا ہوئے اور قاہرہ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ایمن الظواہری نے 2011 میں اسامہ بن لادن کی موت کے بعد القاعدہ نیٹ ورک کی کمان سنبھالی تھی۔