ڈیجٹیل تجارت کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کا دور کیا جانا وقت کی اہم ضرورت
عدم مساوات دور کرنے کے لیے مختلف سطحوں پر اقدامات سے ڈیجیٹل تجارت کو فروغ حا صل ہو گا، ماہرین
اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیر اعظم کی ٹاسک فورس برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی پرورت ہےویز افتخار نے کہا ہے کہ ملک میں ڈیجیٹل تجارت کے فروغ کے لیے اس شعبے میں پائی جانے والی عدم مساوات دور کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ شعبے سے وابستہ تمام حلقوں کو اس اہم شعبے میں حالات کار کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر سرکاری ادروں کے اشتراک منعقدہ ورکشاپ میں کیا ہے ‘ پاکستان میں پائیدار علاقائی ربط، ڈیجیٹل تجارت اور صحت پر گفتگو کی گئی۔ غیر سرکاری ادروں کے نمائندوں نے کہا کہ ڈیجیٹل علاقائی ربط کے فروغ کے لیے سٹڈی کا مقصد پالیسی سازوں کو علاقائی ربط کے حوالے سے فیصلہ سازی میں معاونت بہم پہنچانا ہے۔ شرکاء کو ان 8شعبوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا جہاں پالیسی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ ان اقدامات میں قانونی ڈھانچے، ٹیکس کے نظام کو یکساں بنانا، بینکوں کو ڈیجیٹل کاروبار کے بارے میں روشناس کرانا اور ڈیجیٹل لٹریسی سے متعلق مسائل کے حل پر توجہ دینا ہے ڈیجیٹل ٹریڈ کو پاکستان کی طرف سے کیے جانے والے تمام تجارتی معاہدوں کا لازمی حصہ ہونا چاہئے۔ وزارت صحت کے ساتھ مل کر پڑوسی ممالک میں صحت کے شعبے میں موجود چیلنجز کا جائزہ لینے کی ضرورت پر زوردیا گیا ہے ۔ وزارت تجارت کی جانب سے شرکاء کو بتایا کہ حکومت نے ای۔کامرس میں بہتری لانے کے لیے چند کلیدی اقدامات اٹھائے ہیں۔وزارت کی کوشش ہے کہ بین الاقوامی ادائیگیوں کے نظام کو آسان تر بنایا جائے۔ ایف بی آر کے نمائندہ نے شرکاء کو بتایا کہ 2021میں ‘سنگل ونڈو’ کا نظام متعارف کر ا دیا جائے گا جس سے ای۔کامرس کے فروغ میں زبردست مدد ملے گی۔ وزارت انفارمشن ٹیکنالوجی کے نمائندے نے کہا کہ ان کی وزارت ایک ڈیجیٹل پورٹل قائم کر رہی ہے جس کے ذریعے ٹیکس حکام کی معاونت سے متعلق مسائل کا حل پیش کیا جائے گا۔ ورکشاپ کے دوران ںیشنل ٹیرف کمیشن ، پیپرا اور پی ٹی اے کے نمائندوں نے موضوع کے مختلف پہلؤوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل تجارت کی راہ میں حال تمام رکاٹوں کا دور کیا جانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔