ڈیم کیلئے جمع رقم محفوظ ہاتھوں میں ہے، تعمیر میں آنیوالی رکاوٹوں کا ذکر نہیں کرنا چاہتا، ثاقب نثار

ڈیم کی رقم 10 ارب جمع ہوئی تھی ، اس رقم کو بینچ نے انویسٹ کردیا تھا جو بڑھ کر 17 ارب روہے ہوگئی ہے۔سابق چیف جسٹس کا تقریب سے خطاب

لاہور( ویب  نیوز)

سابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ لوگوں نے ڈیم کے لیے جو رقم دی ہے وہ محفوظ ہاتھوں میں ہے، جس سپیڈ سے ہم ڈیم کی تعمیر کرانا چاہتے تھے اس میں جو رکاوٹیں آئیں ان کا ذکر نہیں کرنا چاہتا۔میاں ثاقب نثار نے علی پارک میں جامعہ غوثیہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گناہوں سے بچنا اور عبادت کرنا اہم ہے، قرآن کو پڑھنا ہی نہیں سمجھنا اور عمل کرنا اہم ہے، زندگی گزارنے کے اسلوب قرآن کے ذریعے اللہ نے ہمیں بتلا دئیے، ایک زندگی سے ہی گھر اور معاشرہ وجود میں آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشرے میں سب سے اہم بات تربیت اور دیانت ہے، ہمیں اپنے معاملات میں دیانت اور خدمت کا شعار اپنانا ہوگا، معاملات میں دیانت ہی ہمارے دین کی اساس ہے، بچے ہمارا مستقبل ہیں، میرا سیاسی مقصد نہیں ہے، پاکستان کیحالات اچھے نہیں ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے معاملات درست نہیں ہیں۔میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ہم سب کے ہمسائے کے حقوق ہیں، ہمارے بچوں نے ملک کی تعلیم اور تربیت سنبھالنی ہے، آج ہم ملک کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ جنگ اس لئے لڑنی پڑ رہی ہے کہ ہم دین کے اسلوب سے ہٹ گئے ہیں، زندگی کے معاملات کی پوچھ ضرور ہوگی، بچوں کی تعلیم وتربیت کی ہے یا نہیں اس کی باز پرس ضرور ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جب ہم لوگ اپنے اندر جھانک کر دیکھیں گے تو ہمیں اپنی خامیاں اور کوتاہیاں دکھائی دیں گی، ہمیں اپنے اندر سے منافقت ختم کرنا ہو گی، اپنی اناں کو ختم کرنا ہو گا، لوگوں نے ڈیم کی رقم جو دی ہے وہ محفوظ ہاتھوں میں ہے، ڈیم کی رقم 10 ارب جمع ہوئی تھی اس رقم کی حفاظت کے لئے پانچ رکنی بینچ تشکیل دیا تھا، اس رقم کو بینچ نے انویسٹ کردیا تھا جو بڑھ کر 17 ارب روہے ہوگئی ہے۔میاں ثاقب نثار نے کہا کہ دنیا سے ماہرین کو بلا کر جو ہم نے سٹڈی کرائی اس کے مطابق پاکستان سے سال 2025 تک پانی ختم ہو جانا تھا، سوال کرنا آپ کا حق ہے جس نے دس روپے بھی دئیے وہ مجھ سے سوال کرنے کا استحقاق رکھتا ہے جس سپیڈ سے ہم ڈیم کی تعمیر کرانا چاہتے تھے اس میں جو رکاوٹیں آئیں وہ ذکر نہیں کرنا چاہتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بقا کے لئے ڈیم بنانے کا آغاز کیا، اسی لئے کہا کہ اس کا نام بدل کر پاکستان ڈیم رکھ دیا جائے، پانی ہم سب کی زندگی کے لئے لازم ہے، پوری دنیا کو فیکٹری میں بدل دیا جائے تو دوگیلن پانی نہیں بن سکتا، پانی قدرت کی سب سے بڑی نعمت ہے جو خدا ہی بھیجتا ہے۔دریں اثنا مسجد میں موجود شہری نے ڈیم سے متعلق سابق چیف جسٹس سے سوال کی کوشش کی تو انتظامیہ نے سوال کرنے والے شہری کو بات کرنے سے منع کرنا چاہا، سابق چیف جسٹس نے سوال کرنے والے کو سوال کرنے کی اجازت دیتے ہوئے مسجد کی انتظامیہ کو منع کرنے سے روک دیا، انہوں نے کہا کہ ڈیم کے بارے سوال کرنا ہر اس شخص کا حق ہے جس نے ڈیم فنڈ میں دس روپے بھی جمع کرائے