شہباز شریف اور حمزہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 جنوری تک توسیع
نیب قیامت تک میرے خلاف دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکتا،شہبازشریف
شہباز شریف کیخلاف نیب کے گواہ کا بیان ریکارڈ،دوسرے گواہ محمد شریف کے بیان پر جرح نہ ہوسکی
لاہور (ویب نیوز )احتساب عدالت لاہور نے منی لانڈرنگ کیس میںشہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزموں کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 جنوری تک توسیع کردی، سماعت کے دوران مسلم لیگ( ن) اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ میرے کیخلاف منی لانڈرنگ کاکیس بنایاگیا ، نیب منی لانڈرنگ کیس میں الٹا بھی ہو جائے تب بھی یہ قیامت تک میرے خلاف دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکتے ۔بدھ کو لاہور کی احتساب عدالت میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا اور روسٹرم پر حاضری لگوائی گئی ۔ ایسوسی ایٹ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز طبیعت کی ناسازی کے باعث پیش نہیں ہوئے ہیں۔ جج جواد الحسن نے اس موقع پر کہا کہ مجھ سے بے شک 25سال کی تاریخ لے لیں بوجھ آپ پر ہی پڑے گا۔دوران سماعت عدالت نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ میاں صاحب آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ شہباز شریف نے کہا کہ ابھی تک میرا میڈیکل بورڈ نہیں بن سکا ہے۔جس پر جج جواد الحسن نے انہیں جواب دیا کہ آج آپ کی درخواست پر فیصلہ کر دوں گا ۔ شہباز شریف نے کہا کہ میرے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس بنایا گیا ، یہ قیامت تک میرے خلاف دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے، یہ الٹے بھی ہو جائیں تو بھی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ میرے خلاف لندن سے خبر چھپوائی گئی اور جس نے خبر چھپوائی ہے اس کا نام نہیں لوں گا، ڈیلی میل نے جب خبر شائع کی تو برطانوی حکومت نے اتوار کوآفس کھول کر تحقیقات کیں، برطانیہ میں اتوار کی چھٹی بہت اہم ہوتی ہے مگر اس دن دفاتر کھولے گئے اور تحقیقات کی گئیں لیکن میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں ہوئی، ڈیلی میل میں خبر شائع کرکے پاکستان کو بدنام کیا گیا۔شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب میں برطانوی حکومت کے ساتھ مل کر 5 ارب روپے کے مختلف پروگرام شروع کیے، نیب کو کرپشن نہیں ملے گی ہر منصوبے میں پیسے کی بچت ملے گی۔کیس کی سماعت کے دوران صدر مسلم لیگ ن شہبازشریف سمیت دیگر کے خلاف نیب کے گواہ نے بیان ر یکارڈ کرا دیا ۔ نیب کے گواہ ایف بی آر کے ملازم بلال ضمیر نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ نیب کے تفتیشی افسر نے مجھ سے ریکارڈ مانگا تھا۔ نیب کے گواہ بلال ضمیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں نے حمزہ شہباز، سلمان شہباز شریف اور رابعہ عمران کا ریکارڈ دیا، اس ریفرنس میں دیا گیا تمام ریکارڈ تصدیق شدہ ہے،جبکہ شہباز شریف کے وکیل کی عدم دستیابی کے باعث گواہ محمد شریف کے بیان پر جرح نہ ہوسکی۔ عدالت نے شہباز شریف، حمزہ شہباز سمیت دیگر گرفتار ملزموں کے جوڈیشل ریمانڈ میں چھ روز کی توسیع کردی اور دو گواہوں کے بیانات پر جرح کیلئے وکلا کو طلب کر تے ہوئے کیس کی سماعت 26 جنوری تک ملتوی کردی ۔