کراچی (ویب ڈیسک)
معروف شاعر و ثنا خواں ڈاکٹر ریحان اعظمی کو کراچی کے وادی حسین قبرستان میں سپردِ خاک کردیا گیا۔
کراچی میں طویل علالت کے بعد انتقال کرجانے والے عالمی شہرت یافتہ شاعر و ثناء خواں ڈاکٹر ریحان اعظمی کی نماز جنازہ بعد مغربین کراچی میں جعفر طیار سوسائٹی امام بارگاہ سے متصل مسجد میں ادا کی گئی۔
ڈاکٹر ریحان اعظمی کی نماز جنازہ مولانا اسد علی شاکری کی اقتداء میں ادا کی گئی جس میں علامہ شہنشاہ حسین نقوی، مولانا ناصر عباس، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہمنا عامرخان اور حیدر عباس رضوی سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
ریحان اعظمی کو کراچی کے وادی حسین قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ڈاکٹر ریحان اعظمی کافی عرصے سے علیل تھے اور طبیعت خراب ہونے پر انہیں اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ گذشتہ شب اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔
ریحان اعظمی طویل عرصہ تک پاکستان ٹیلی وژن سے بحیثیت نغمہ نگار وابستہ رہے۔
اس عرصے میں انہوں نے 4000 سے زائد نغمات لکھے، جن میں ایشیا کا مشہور ترین گانا ’ہوا ہوا اے ہوا‘ اور ’خوشبو بن کر مہک رہا ہے سارا پاکستان‘ بھی شامل ہیں۔
ریحان اعظمی کے دو غزلیات کے مجموعے ’خواب سے تعبیر تک‘ اور ’قلم توڑ دیا‘ شائع ہوئے ہیں۔
ریحان اعظمی کی 25 سے زائد کتابیں شائع ہوچکی ہیں جن میں ’نوائے منبر‘، غم، ’آیاتِ منقبت‘ اور ’ایک آنسو میں کربلا‘ سمیت دیگر کئی کتب شامل ہیں۔