ایف بی آرنے رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 25 کھرب 70 ارب روپے کا ریونیو وصول کرلیا

کراچی(ویب  نیوز)فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ جولائی2020 سے جنوری2021کے دوران مجموعی طور پر 25 کھرب 70 ارب روپے کا ریونیو وصول کرلیا اور عبوری  طور پر دستیاب اعداد و شمارکے مطابق ریونیو کلیکشن  اپنے مذکورہ7ماہ کے ہدف سے20 ارب روپے تک زیادہ رہیں،واضح رہے کہ جولائی تاجنوری کے دوران7ماہ کا ریونیو وصولی کا ہدف 25 کھرب 50ارب روپے تھا۔ریونیو وصولی میں اضافے سے الانہ بنیاد پر ریونیو کلیکشن 6.4 فیصد تک بڑھی ہے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 24 کھرب 16 ارب روپے تھی۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کے دبائو پر ایف بی آر کو ریونیو وصولی میں اضافے کا ٹاسک دیا تھا اورمالی سال 21ـ2020 کے لیے بجٹ تیار کرتے ہوئے حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو مالی سال 20 کے 39 کھرب 89 ارب روپے کے مقابلے میں 49 کھرب 63 ارب روپے تک بڑھنے کی یقین دہانی کرائی تھی اور عدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو ریونیو وصولی میں اضافے کا ہدف 24.4 فیصد دیاتھا۔ایف بی آر کو کورونا وائرس کے باعث درپیش چیلنجز کے باوجود ریونیو وصولی میں اضافے اور ملکی معاشی سرگرمیوں میں تیزی  بعض شعبوں میںکامیابی کی نوید سنا رہی ہے  تاہم دوسری طرف متعدد اقدامات متعارف کروانے کے باوجود انکم ٹیکس کی وصولی توقعات سے کافی کم رہی ۔علاوہ ازیں اس کے علاوہ ایف بی آر نے  14 لاکھ سے زائد ٹیکس دہندگان کو نوٹسز جاری کیے جنہوں نے اپنی قانونی ذمہ داریوں کی تعمیل  کرتے ہوئے گوشوارے جمع کرانے تھے یا صفر ٹیکس ریٹرنز جمع کرائے یا اپنے اثاثوں کی غلط معلومات دی تھی۔جولائی2020 سے جنوری2021 کے دوران انکم ٹیکس کی وصولی ایک ہزار 20 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 955 ارب روپے رہی جو پہلے کی وصولیوں کے مقابلے میں65ارب روپے کم ہیں تاہم اگر گزشتہ سال کے اسی عرصے سے موازنہ کیا جائے تو انکم ٹیکس وصولی 5 فیصد ترقی ظاہر کرتی ہے کیونکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ وصولی 917 ارب روپے تھی۔دریں اثناء ایف بی آر کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر جنوری میں خالص وصولی 340 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 364 ارب روپے رہی جو ہدف سے 7 فیصد یا 24 ارب روپے تک زیادہ ہے، سالانہ بنیادوں پر ریونیو وصولی گزشتہ سال کے اسی مہینے کے 294 ارب روپے کے مقابلے 24 فیصد زیادہ رہی ۔  مالی سال 21 کے پہلے 7 ماہ میں سیلز ٹیکس کلیکشن گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 10 کھرب 27 ارب روپے سے 16 فیصد بڑھ کر 11 کھرب 93 ارب روپے رہی تاہم ہدف کا تخمینہ 10 کھرب روپے  تھا۔ری فنڈز کی رقم 129 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال کے 69 ارب روپے کے مقابلے 87 فیصد  زائدہے ۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کلیکشنز گزشتہ سال کے 144 ارب روپے کے مقابلے میں 3 فیصد بڑھ کر 149 ارب روپے ہوگئی تاہم جولائی سے جنوری کے دوران ایف ای ڈی کا ہدف 171 ارب روپے تھا جو 22 ارب روپے کی کمی سے حاصل نہ ہوسکا۔اس کے علاوہ جولائی سے جنوری کے دوران کسٹمز کلیکشن 399 ارب روپے رہا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 381 ارب روپے تھا تاہم زیر جائزہ مہینوں میں کسٹمز کا ہدف 341 ارب روپے تھا جو حاصل کرلیا گیا۔ جنوری 2021میں کسٹمز ڈیوٹی نے گزشتہ سال کے مقابلے میں 22 فیصد سے زائد ترقی دیکھی اور یہ بھی تخمینہ لگائے گئے ہدف سے زیادہ رہی۔

#/S