مظفر آباد (ویب نیوز)

بینک آف آزاد جموں و کشمیر کے ڈیپازٹس رواں سال کے پہلے 5ماہ میںایک ارب23کروڑ روپے کے ریکارڈ اضافے کے ساتھ22.23  ارب روپے سے زیادہ ہو گئے جب کہ گزشتہ تین سال کے دوران ڈیپازٹس میں 91 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو کہ بینک کے قیام سے اب تک سب سے زیادہ ہے۔بینک نے منافع ،گھریلو ترسیلات، اثاثہ جات سمیت تمام بزنس اہداف حاصل کر لئے ۔صارفین کے بھرپور اعتماد اور ادارے کی موثر حکمت عملی کے باعث ڈیپازٹس بڑھ کر بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔ گزشتہ روز بینک کے بزنس کو فروغ دینے سے متعلق صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر خاور سعید کی زیر صدارت منعقدہونے والے ایک جائزہ اجلاس میںکہا گیا کہ سال 2019میں ادارے کے کل ڈیپازٹس 11ارب روپے تھے جو 2020میںبڑھ کر 13.700ارب روپے، 2021 میںمزید بڑھ کر 17.270ارب روپے اور2022میں21.04ارب روپے ہو گئے جوکہ ایک ریکارڈ ہے۔ بینک دیگر کاروباری اہداف بھی حاصل کر رہا ہے جب کہ ادارے کا بزنس نیٹ ورک پھیل رہاہے ۔اجلاس میںکہا گیا کہ خاور سعیدنے35 سال سے زیادہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پربینکنگ کا تجربہ، اپنی صلاحیتوں،موثر منصوبہ بندی، ٹیم اسپرٹ، اہداف کی ترتیب، منفرد اورجدیدکاروباری طریقے،جارحانہ مارکیٹنگ حکمت عملی اورمیرٹ کے نفاذ سے صرف تین سال کے عرصہ میں ادارے کے بزنس پروفائل کو یکسر تبدیل کرتے ہوئے حکومت اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی زیر سرپرستی،سٹاف کی انتھک محنت، صارفین کے تعاون سیبینک کو آزاد کشمیر کے سب سے زیادہ منافع بخش ا دارے میں بدل دیا ہے۔