• ترقیاتی اخراجات کے لیے  42 ارب  غیر ترقیاتی اخراجات کیلئے  1 کھرب 90 ارب مختص

مظفر آباد (ویب نیوز)

آزادکشمیر کی مخلوط حکومت نے مالی سال 2023-24 کے لئے 2کھرب 32 ارب 4 کروڑ 70 لاکھ  روے کا اپنا پہلا ٹیکس فری بجٹ ایوان میں پیش کردیا، سینئر موسٹ وزیر و وزیرخزانہ آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر کرنل (ر) وقار احمد نور نے پہلی بار بجٹ پیش کیا جن کی بطور وزیر خزانہ تقرری گزشتہ شب وزیراعظم نے کی تھی ، قانون ساز اسمبلی کا  بجٹ سیشن مالی سال 2023-24 دن گیارہ بجے کے بجائے 3 گھنٹے کی تاخیر سے دن 2 بجے شروع ہوا، اسپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے صدارت کی جنھوں نے تلاوت اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد پینل آف دی چئیرمین کا اعلان کیا جس میں ممبران اسمبلی میاں عبدالوحید، چودھری اظہر صادق اور سردار حسن ابراہیم شامل ہیں، بجٹ ایوان میں پیش کرنے کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے اپوزیشن اراکین نے کوئی احتجاج نہیں کیا،سینئر موسٹ وزیر و وزیر خزانہ کرنل ریٹائرڈ وقار نور نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے مجموعی طور پر 42 ارب روپے کی تاریخی رقم مختص کی گئی ہے۔ جبکہ نظر ثانی میزانیہ مالی سال 23-1،2022 کھرب 56 ارب 94 کروڑ 70 لاکھ روپے ہے ،بجٹ میں سرکاری ملازمین کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے تنخواہ و پینشن میں کیے جانے والے اضافے کے مطابق آزاد کشمیر کے ملازمین کی تنخواہیں اور پینشن میں اضافہ تجویز کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال میں غیر ترقیاتی اخراجات کا کل تخمینہ 1 کھرب 90ارب 4 کروڑ 70 لاکھ روپے لگایا گیا ہے جس میں سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے لیے 7 ارب 56 کروڑ 69لاکھ روپے، بورڈ آف ریونیو کے لیے 1 ارب 67 کروڑ 20لاکھ روپے، سٹیپس 4 کروڑ 40لاکھ روپے، لینڈ ریکارڈ اینڈ سیٹلمنٹ 5 کروڑ 13 لاکھ روپے، ریلیف و بحالیات 1 ارب 99 کروڑ 22 لاکھ روپے، پنشن کے لیے 35 ارب ، تعلقات عامہ کے لیے 37 کروڑ 193 کھ، عدلیہ کے لیے 3 ارب 1 کروڑ 14 لاکھ روپے، داخلہ (پولیس) کے لیے 8 ارب 13 کروڑ 72 لاکھ روپے، جیلخانہ جات 32 کروڑ 69لاکھ روپے ، شہری دفاع 39 کروڑ 86لاکھ روپے، آرمڈ سروسز بورڈ کے لیے 10 کروڑ 8لاکھ روپے ، مواصلات و تعمیرات عامہ کے لیے 8 ارب 20 کروڑ 67لاکھ روپے تعلیم کے لیے 40 ارب 13 کروڑ 30لاکھ روپے صحت عامہ کے لیے 17 ارب 52 کروڑ 60لاکھ روپے، سپورٹس، یوتھ اینڈ کیروٹرانسپورٹ کے لیے 18 کروڑ 32 لاکھ روپے، مذہبی امور کے لیے 26 کروڑ 62لاکھ روپے، سماجی بہبود و امورنسواں کے لیے 74 کروڑ 66لاکھ روپے، زراعت کے لیے 1 ارب 6 کروڑ 16 لاکھ روپے، لائیوسٹاک وڈیر ڈ و یلپمنٹ کے لیے 96 کروڑ 46لاکھ روپے ، خوراک 37 کروڑ 24 لاکھ روپے، سٹیسٹ ٹریڈنگ 14 ارب 53 کروڑ 40لاکھ 19 ہزار روپے ، جنگلات، وائلڈ لائف وفشریز کے لیے 1 ارب 78 کروڑ 56لاکھ روپے، کو آپریٹیو 2 کروڑ 55لاکھ روپے ، توانائی و آبی وسائل 10 ارب 64 کروڑ 29لاکھ ، لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی کے لیے 81 کروڑ 74 لاکھ ، صنعت، لیبر و معدنی وسائل 27 کروڑ 82 لاکھ روپے ، پرنٹنگ پریس 15 کروڑ 60لاکھ ، ابریشم 14 کروڑ 2 لاکھ، سیاحت 17 کروڑ 69لاکھ ،متفرق 31 ارب 34 کروڑ 93 لاکھ 81 ہزار روپے ،Capital Expenditure کے لیے 4 ارب روپے شامل ہیں ۔ آئندہ مالی سال 24-2023 کے لیے آمدن کا کل تخمینہ 1 کھرب 66 ارب 45 کروڑ روپے ہے جس میں ان لینڈ ریونیو 44 ارب روپے لینڈ ریکارڈ اینڈ سٹیمنٹ 15 کروڑ روپے، سٹیمپس 40 کروڑ روپے، آزاد جموں وکشمیر ٹرانسپورٹ اتھارٹی 6 کروڑ 50لاکھ روپے، آرٹڈ سروسز بورڈ 4 کروڑ روپے، لا اینڈ آرڈر 14 کروڑ 50لاکھ روپے، داخلہ (پولیس 24 کروڑ روپے، جیل خانہ جات 8لاکھ روپے، موصلات و تعمیرات عامہ 65 کروڑ روپے، تعلیم 28 کروڑ روپے، صحت 16 کروڑ روپے، خوراک 40 کروڑ روپے ، زراعت 1 کروڑ 10 لاکھ روپے، وائلڈ لائف وفشریز 7 کروڑ 50لاکھ روپے، لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ 4 کروڑ روپے، جنگلات 1 ارب 20 کروڑ روپے، برقیات 25 ارب روپے، پرنٹنگ پریس 10 کروڑ روپے ، صنعت 4 کروڑ 50لاکھ روپے، لیبر 50لاکھ روپے، ابریشم 50لاکھ روپے، معدنیات 10 کروڑ روپے، سیاحت 1 کروڑ 20لاکھ روپے، سماجی بہبود 2 لاکھ روپے، مذہبی امور 7 کروڑ روپے متفرق 65 کروڑ 60لاکھ روپے، فیڈرل ویرایبل گرانٹ 90 ارب روپے، واٹر یوز ج چارجز 1 ارب 70 کروڑ روپے، لون ایڈوانسز اینڈ ایڈ جسٹمنٹ آف اوور ڈرافٹ 90 کروڑ روپے، ترقیاتی بجٹ جن شعبوں کے لیے مختص کرنے کی تجویز ہے ان میں زراعت ولائیوسٹاک کے لیے 90 کروڑ ، سول ڈیفنس / SDMA کے لیے 15 کروڑ روپے، ترقیاتی ادارہ جات کے لیے 34 کروڑ 50لاکھ تعلیم کے لیے 4 ارب 30 کروڑ ، ماحولیات کے لیے 15 کروڑ ، جنگلات رواٹر شیڈ کے لیے 80 کروڑ روپے، وائلڈ لائف وفشریز کے لیے 7 کروڑ 50لاکھ روپے، صحت عامہ کے لیے 3 ارب روپے، صنعت و معدنیات کے لیے 52 کروڑ روپے، آزاد جموں و کشمیر ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے لیے 28 کروڑ روپے، گورنس ، متفرق کے لیے 1 ارب 35 کروڑ روپے، ٹرانسپورٹ کے لیے 3 کروڑ روپے، انفامیشن اینڈ میڈ یا ڈویلپمنٹ کے لیے 20 کروڑ روپے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لیے 80 کروڑ روپے، لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی کے لیے 3 ارب 70 کروڑ روپے، فزیکل پلاننگ و ہاسنگ کے لیے 2 ارب 46 کروڑ 50لاکھ روپے، توانائی و آبی وسائل کے لیے 4 ارب 30 کروڑ روپے، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے لیے 2 ارب 40 کروڑ روپے لینڈ ایڈ منسٹریشن اینڈ مینجمنٹ کے لیے 55 کروڑ روپے، سماجی بہبود و ترقی نسواں کے لیے 30 کروڑ روپے، سپورٹس اینڈ یوتھ اینڈ کلچر کے لیے 50 کروڑ روپے، سیاحت کے لیے 70 کروڑ روپے، جبکہ موصلات تعمیرات کے لیے 14 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔وزیر خزانہ کرنل وقار نور نے بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ آزاد کشمیر  میں شرح خواندگی 76.8%ہے جسے آئندہ سال 85% تک کئے جانے کا حدف مقرر کیا گیا ہے